صحافی افراد کی پیشہ ورانہ تربیت اور انہیں معاشرے میں مثبت تبدیلی کا محرک بنانے کے لئے کام کرنے والی ایک تنظیم میڈیا فاؤنڈیشن 360 کے زیراہتمام ہفتہ کے روز “صحافت کے ذریعہ امن کے بیانیہ کو فروغ دینے” سے متعلق ایک میڈیا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس تنظیم نے ابلاغ عامہ کے ذریعے امن کو فروغ دینے سے متعلق آٹھ ماہ پر محیط پراجیکٹ مکمل کرلیا ہے۔ اس موقع پر اس منصوبے کو کامیاب بنانے میں ٹرینرز ، ٹرینیز اور میڈیا فاؤنڈیشن 360 کے کردار کو سراہا گیا۔ حاضرین کو بتایا گیا کہ پراجیکٹ کے تحت تربیت یافتہ صحافیوں نے لگ بھگ 100 نیوز سٹوریز تیار کیں جن میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا گیا اور نفرتوں کو دور کرنے کا سبق دیا گیا۔اس پراجیکٹ کیلئے میڈیا فاؤنڈیشن 360 نے ملتان ڈویژن سے 50 صحافیوں کا انتخاب کیا اور سینئر صحافیوں نے لاہور میں انہیں تین روز تربیت دی۔ آج کی تقریب کے دوران یہ بات خوش آئند تھی کہ تربیت یافتہ صحافیوں میں تعمیری اور ذمہ دارانہ صحافت کے ذریعہ امن کے فروغ کے تصور کے بارے اچھی فہم موجود تھی۔اس موقع پر انہوں نے عہد کیا کہ صحافی معاشرے میں نفرت پھیلانے کے لئے کبھی بھی آلہ کار نہیں بنیں گے بلکہ نفرتیں دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ میڈیا ا فاؤنڈیشن 360 کے صدر مبشر بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ میڈیا بہت بڑی طاقت ہے اور معاشرے میں بہتری لانے میں بڑا موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ صحافیوں نے اپنے کام سے ثابت کیا ہے کہ اچھی خبر بری خبر سے زیادہ اثر رکھتی ہے اور معاشرے کی تعمیر میں کردار ادا کرتی ہے۔ پنجاب حکومت کے ترجمان قاضی احمد اکبر خان نے کہا کہ میڈیا امن کے فروغ اور ملک کے مثبت امیج کو پروموٹ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے جس کا عملی مظاہرہ پراجیکٹ کے تحت تربیت پانے والے صحافی حضرات نے کیا ہے۔اس موقع پر معروف صحافی سہیل وڑائچ، وجاہت مسعود، مہمل سرفراز، ارشد انصاری، رانا عظیم، شیراز حسنات، شہزادہ عرفان احمد، شہریار وڑائچ اور دیگر نے بھی خطاب گیا۔
امن کے فروغ میں صحافت کے کردار پر سیمینار
Facebook Comments