teefa in trouble ka sequel banane ka faisla

علی ظفر اکیلے میں ہراساں کرتا تھا، خاتون گواہ کا بیان۔۔

لاہور کی سیشن کورٹ میں علی ظفر کے ہتک عزت کے دعویٰ پر سماعت کے دوران گلوکارہ میشا شفیع کی گواہ لینا غنی نے کہا کہ علی ظفر کی اہلیہ عائشہ سے ملنے جاتی تھی تو علی ظفر وہاں اکیلے میں ہراساں کرتا تھا۔میشا شفیع کی گواہ لینا غنی کے بیان پر وکلاء کی جرح آج بھی مکمل نہ ہوسکی، لینا غنی نے سماعت کے دوران کہا کہ علی ظفر کو 2014 میں لندن میں پہلی بار ملی تھی، 9جون 2014 کو علی ظفر نے کندھے پہ ہاتھ رکھ کر تصویر بنائی۔لینا غنی نے بتایا کہ اُن کی2010 میں شوہر سے طلاق ہوئی، شوہر سے سیٹلمنٹ والے پیسوں سے لندن میں فلیٹ خریدا۔لینا نے عدالت کو بتایا کہ عائشہ میری اور علی ظفر کی مشترکہ دوست ہے، عائشہ کو ملنے جاتی تھی تو علی ظفر وہاں ہراساں کرتا تھا۔وکیل نے استفسار کیا کہ کیا علی ظفر دوستوں کے سامنے ہراساں کرتا تھا؟ جس کے جواب میں لینا نے کہا کہ علی ظفر اکیلے میں ہراساں کرتا تھا۔علی ظفر کے وکیل نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ عورت مارچ کیلئے فنڈز کہاں سے آتے ہیں ، لیناغنی نے جواب دیا کہ عوام سے چندہ لیاجاتا ہے ، باہر سے نہیں ، وکیل علی ظفر نے پوچھا کہ کیا اس کا کوئی آڈٹ بھی ہوتا ہے یا نہیں ، لینا غنی نے جواب دیا کہ نہیں اس کاکوئی آڈٹ نہیں ہوتا ہے ۔علی ظفر کے وکیل نے عورت مارچ میں استعمال ہونے والے پلے کارڈزعدالت میں پیش کر دیئے ، وکیل نے پوچھا کہ مارچ میں جو پلے کارڈزلائے جاتے ہیں کیاآپ ان کی اجازت دیتی ہیں ، لیناغنی نے جواب دیا کہ ہماری کمیٹی صرف مارچ منعقد کرواتی ہے ، پلے کارڈز لوگ خود لاتے ہیں ۔ لینا غنی نے کہا کہ علی ظفر کے ساتھ کبھی کوئی پراجیکٹ نہیں کیاہے ، کالج میں ایک بار کسی ڈرامے میں علی ظفر کے ساتھ کام کیا تھا ۔ وکیل نے غلی ظفر کے ساتھ لینا غنی کی پرانی تصاویر عدالت میں پیش کر دیں ، لینا نے کہا کہ علی کے ساتھ کالج دور میں اچھا تعلق تھا ، یہ تب کی تصاویر ہیں جب میری علی ظفر سے دوستی تھی ۔عدالت نے دوبارہ لینا غنی کو جرح کے لیے طلب کرلیا اور 22 مئی تک سماعت ملتوی کردی۔

ارطغرل کا پاکستانی ورژن بھی تیار۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں