samaa ke workers ko bara jhatka

علیم خان کی دکان میں مشیرخاص کے “پکوان”

سما ٹی وی میں کوئی ورکریا صحافی ایسا نہیں ہوگا جو اپنے چیئرمین اور چینل اونر عبدالعلیم خان سے ناخوش ہوگا، لیکن دوسری طرف الٹی گنگا بہہ رہی ہے، علیم خان صاحب اپنی بے پناہ مصروفیات کے باعث (سیاسی و کاروباری دونوں مصروفیات) سما ٹی وی پر توجہ نہیں دے پارہے اور اسے اپنے مشیر خاص پر چھوڑا ہوا ہے۔ لیکن مشیر خاص خان صاحب کی دکان میں اپنے ہی “پکوان” بنانے میں لگے ہوئے ہیں ۔ پپو کا کہنا ہے کہ سماء نیوز کے مالک عبدالعلیم خان کے ورکر دوست اقدامات نے جہاں سماء کو دیگر میڈیا گروپس کی صف میں نمایاں کیا ہے، ورکر خوشخال ہوئے ہیں وہیں عبدالعلیم خان کے مشیر خاص اپنے ورکر دشمن اقدامات اور حرکتوں سے سماء کے امیج کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔پپو کا کہنا ہے کہ سما کے مالک علیم خان کے چونکہ اپنے ذاتی گارڈز ہیں اور انہیں پروٹوکول میں دلچسپی نہیں مگر مشیر خاص نے اسکے بالکل برعکس ادارے کے رپورٹرز کو شاہی فرمان جاری کیا ہے۔ رپورٹرز سے تقاضاکیا گیا ہے کہ وہ لاہور کے کسی تھانے میں جائیں تو خوب طُمطَراق سے انکا تعارف ہو۔ موصوف کی خواہش ہے کہ وہ ائیر پورٹ جائیں تو پہلے سے ہی پروٹوکول لگا ہو، ہٹو بچو کی آوازیں آئیں۔ پپو کے مطابق مشیر خاص حال ہی میں اپنی ناپسند ہاوسنگ سوسائٹی کا این او سی کینسل کرانے کیلئے رپورٹر پر پریشر ڈال رہے ہیں۔پپو کا کہنا ہے کہ کہ مشیر خاص کی ڈیجیٹل ڈپارٹمنٹ میں “نظر کرم” کیوں ہے اس کی وجہ بھی پورا دفتر جانتا ہے اور اس حوالے سے چہ مگوئیاں بھی ہورہی ہیں۔فاختہ سے خبریں لینے والے رپورٹر کا احوال بھی سماء کے فلورز پر خاصا موضوع بحث ہے۔ یہ وہی رپورٹر ہیں جو خود کو سماء کے مالک عبدالعلیم خان کا رشتہ دار بتاتے ہیں۔ نجانے کیا ماجرا ہے کہ متذکرہ رپورٹر آجکل فاختہ کی خبروں پر توجہ کم اور مشیر خاص کی خوشامد میں وقت زیادہ گزارتے ہیں۔سماء نیوز لاہور بیورو کے اسائنمنٹ ڈیسک پر دست راست سمجھنے والے محترم بھی مشیر خاص کے کار خاص کے طور اپنا آپ منوانے میں مگن ہیں۔ زعم کا یہ عالم ہے کہ جس رپورٹر سے موصوف کو عناد ہو جائے اس کے خلاف خوب جی بھر کے غصہ نکالتے ہیں۔پپو نے انکشاف کیا کہ گذشتہ دنوں ایک رپورٹر بلا وجہ سائیڈ لائن کر دیا گیا۔ بیچارہ ڈیسک پر بیٹھا اپنے ناکردہ جرم کا سراغ ڈھونڈ رہا ہے۔ پپو کے مطابق مشیر خاص بیوروچیف لاہور کے اختیارات بھی خوب استعمال کر رہے ہیں۔ حالات یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ بیوروچیف کو بعض معاملات میں اعتماد میں بھی نہیں لیا جاتا۔پپو نے سما کے اونر عبدالعلیم خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے جن اقدامات سے میڈیا میں نئی اور ورکر دوست جہتیں متعارف کرا رہے ہیں، وہیں انکے مشیرخاص ان تمام پر پانی پھیرتے نظر آرہے ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں