قومی احتساب بیورو (نیب)نے نئے قانون کے تحت صدراستحکام پاکستان پارٹی اور سما ٹی وی کے مالک علیم خان کے خلاف زمینوں پر مبینہ قبضے اور تجاوزات کے خلاف تحقیقات بند کردیں،قومی احتساب (ترمیمی) ایکٹ 2022ء کی شق 31-بی (1) کے تحت علیم خان کیخلاف تحقیقات بند کرنیکا حکم جاری کیا گیا ، روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق نیب نے علیم خان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا مقدمہ بند نہیں کیا، جس کے تحت انہیں 2019ء میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ پاکستان تحریکِ انصاف کے صوبائی وزیر تھے،ذرائع کے مطابق حتمی تحقیقاتی رپورٹس کے حقائق اور ایگزیکٹو بورڈ کی سفارشات نے واضح کیا ہے کہ قومی احتساب (ترمیمی) ایکٹ 2022 کی شق 31-بی (1) کے تحت علیم خان کے خلاف تحقیقات بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے،نیب نے الزام عائد کیا تھا کہ زرعی اراضی شہری آبادی نہیں بن سکتی اسی لیے اس منصوبے کی منظوری نہیں دی گئی تھی، علیم خان نے پارک ویو ولاز لاہور کے نام پر ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے عوامی گزرگاہوں پر غیرقانونی قبضہ اور توسیع کی، علیم خان نے اسلام آباد میں بھی ہاؤسنگ سوسائٹی کی غیر قانونی توسیع کی اور حکام کی منظوری کے بغیر ہی پلاٹ فروخت کرکے عوام سے پیسے بٹورے، لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اعتراض عائد کیا تھا کہ یہ ہاؤسنگ سوسائٹی دریا کنارے زمین پر موجود ہے جسے رہائشی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے، اس سے عوامی جانوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
علیم خان کے خلاف نیب کی تحقیقات بند۔۔
Facebook Comments