کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے وفاقی حکومت کی جانب سے بعض اخبارات کو میڈیا لسٹ سے نکالنے کی خبر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر کسی ریگولر اخبار کو میڈیا لسٹ سے نکالا گیا تو سی پی این ای سراپا احتجاج ہوگی۔ کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس قائم مقام صدر کاظم خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں پی ایم ڈی اے کی مجوزہ قانون سازی، حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کمیٹی کے قیام، گورنمنٹ پریس ریلیشنز، واجبات کی ادائیگیوں کی صورتحال سمیت تنظیمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس نےپی ایم ڈی اے کے حوالے سے حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کمیٹی کے قیام کو مثبت پیش رفت قرار دیا ہے اور سوشل میڈیا پر قانون سازی کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔اجلاس میں وفاق سمیت سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سرکاری اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم اور جاری شدہ اشتہارات کی اخبارات کو براہ راست ادائیگیوں میں انتہائی سست روی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد، کراچی، لاہور اور پشاور سمیت علاقائی و مقامی اخبارات کو واجبات کی فوری ادائیگیاں کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ سی پی این ای کی کوششوں کے نتیجے میں حکومت کی جانب سے 85/15 کے فارمولے کے تحت اخبارات کو 85 فیصد ادائیگیوں کا اقدام خوش آئند ہے۔اجلاس میں اس بات کا بھی نوٹس لیا گیا کہ بلوچستان کے حقیقی اخبارات کو اشتہارات کی تقسیم میں یکسر نظرانداز کرنے اور غیر معروف اخبارات کو روزانہ کی بنیاد پر اشتہارات جاری کرنا انتہائی افسوسناک اور غیر منصفانہ عمل ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم اور جاری شدہ اشتہارات کی اخبارات کو براہ راست ادائیگیوں میں انتہائی سست روی پر حکومت سے کرنٹ واجبات سمیت دیرینہ بقایاجات کی فوری ادائیگیوں کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں اشتہارات کی تقسیم میں خیبر پختونخواہ کے علاقائی اخبارات کو ترجیح دینے اور واجبات کی ادائیگیوں کے نظام کو بہتر اور ہر ماہ ادائیگی کرنے کے ساتھ ساتھ پرانے بقایاجات کی فوری ادائیگیوں کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مستند اخبارات کی حق تلفی سے میڈیا ملازمین اور صحافیوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔ اجلاس نے سینیئر رکن منزہ سہام کو گزشتہ کئی برس سے سابقہ شوہر کی جانب سے جعلی مقدمات سمیت مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کے عمل کو بنیادی انسانی حقوق کی حق تلفی قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی اور ان کے ساتھ ہر پلیٹ فارم پر بھرپور یکجہتی اور تعاون کا یقین دلایا گیا۔ اجلاس میں سی پی این ای کے قائم مقام صدر کاظم خان، قائم مقام سیکریٹری جنرل عامر محمود، نائب صدور سردار خان نیازی، ارشاد احمد عارف، اکرام سہگل، انور ساجدی، سابق سیکریٹری جنرل اعجازالحق، ڈاکٹر جبار خٹک، فنانس سیکریٹری حامد حسین عابدی، انفارمیشن سیکریٹری عبدالرحمان منگریو، جوائنٹ سیکریٹریز طاہر فاروق، غلام نبی چانڈیو، عارف بلوچ، تنویر شوکت، شکیل احمد ترابی، سینئر اراکین ایاز خان، مقصود یوسفی، خلیل الرحمان، عبدالخالق علی، محمد طاہر، محمد اکمل چوہان، فقیر منٹھار منگریو، ذوالفقار احمد راحت، شیر محمد کھاوڑ، علی حمزہ افغان، محمد عرفان، محمود عالم خالد، محمد اویس رازی، وقاص طارق فاروق، یحییٰ خان سدوزئی، ضیا تنولی اور منزہ سہام سمیت متعدد اراکین نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔