apns award

اخبارات کیلئےلائسنسنگ نظام کی تجویز۔۔۔

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی نے وفاقی حکومت کی طرف سے میڈیا کی آزادی کو کچلنے کی مسلسل کوششوں کی شدید مذمت کی ہے۔ اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس لاہور میں سرمد علی کی زیرصدارت ہوا جس میں وفاقی حکومت کے حالیہ فیصلہ پر غور کیا گیاجس میں پی آئی او کی سربراہی میں ایک رابطہ کمیٹی قائم کی گئی ہے تاکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اشتہارات کو مرکزی کنٹرول کے تابع کیا جائے،اے پی این ایس نے اس نوٹیفیکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف اٹھارویں آئینی ترمیم سے متصادم ہے بلکہ صوبائی خودمختاری کی بھی خلاف ورزی ہے، اس اقدام سے پرنٹ میڈیا کے اشتہارات کے حجم کو کم کرنا بھی مقصود ہے، اس کمیٹی کے قیام کا مقصد آزادی صحافت اور میڈیا کی خودمختاری کا گلا گھوٹنا ہے، اجلا س نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ کمیٹی کے ذریعے اخبارات میں اختلافِ رائے کو اشتہارات کے ذریعے دبانے کی کوشش کی جائے گی ۔ایگزیکٹو کمیٹی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس نوٹیفیکیشن کو فوری طور پر واپس لیا جائے ۔ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ اس سے پہلے بھی وزارت اطلاعات نے ایک میڈیا اتھارٹی کے قیام کیلئے ایک تجویز بھی مرتب کی ہے جس میں ایک پلیٹ فارم کے تحت میڈیاپر وفاقی حکومت کے کنٹرول کو نافذکرنا ہے جبکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا قطعی طور پر مختلف نوعیت کے خدوخال کے حامل ہیں ۔اس مذموم کوشش کو اے پی این ایس اور دیگر متعلقہ فریقوں نے مسترد کردیا ہے اور اسے غیر آئینی اور آزادی صحافت کے منافی قرار دیا ہے ۔مذکورہ تجویز نے اخبارات کیلئے ایک لائسنسنگ کا نظام بھی تجویز کیا ہے جو آزادی صحافت کو آغاز میں ہی دبانے کا ہتھیار ہے، اس تجویز میں کونسل اور میڈیا ٹریبونلز قائم کرنے کا اعادہ کیا گیا ہے تاکہ پریس کونسل آف پاکستان کے ملازمین کیلئے ویج بورڈ اور آئی ٹی این ای کو اس اتھارٹی کے ذریعے ختم کیا جاسکے ،اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پی ڈی ایم اے کے قیام کی تجویز کو متفقہ طور پر مسترد کردیا ۔ایگزیکٹو کمیٹی نے اس امر پر شدید افسوس کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت کی متعدد یقین دہانیوں کے باوجود جاری کردہ اشتہارات کی مد میں ادائیگیاں نہیں کی جارہیں، اراکین نے کہا کہ اے پی این ایس نے واجبات کی وصولی کیلئے قانونی قدم اٹھانے سے جذبہ خیر سگالی کے تحت اجتناب کیا ہے لیکن صوبائی حکومت نے اس کا مثبت جواب نہیں دیا۔ایگزیکٹو کمیٹی نے صدر اور سیکرٹری جنرل کو اختیار دیا کہ اگر 30جون تک واجبات کی ادائیگی نہ ہو تو پنجاب حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے ۔ایگزیکٹو کمیٹی کو مطلع کیا گیا ہےکہ بلوچستان کے اخبارات کو وفاقی حکومت کے اشتہارات کے جائز حصے سے محروم کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے وزارت اطلاعات سے مطالبہ کیاگیا کہ بلوچستان کے اخبارات کے اشتہارات کے حجم میں اضافہ کیا جائے۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں