aik reporter ki bahali kia hoti hai

ایک رپورٹر کی بحالی کیا ہوتی، پورا اسٹیشن فارغ۔۔۔

گورنر ہاؤس میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی اور گورنر سندھ کی ڈائریکٹر نیوز، بیورو چیف اور بیٹ رپورٹرز سے ملاقات کے موقع پر کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد اور کے یو جے دستور کے جنرل سیکریٹری نعمت خان نے بھی ملاقات کی اس موقع پر جنرل سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے وفاقی وزیر اطلاعات کو میڈیا ہاؤسز میں ورکرز کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور جبری برطرفیوں کے معاملات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے دنیا نیوز کراچی سے کراچی پریس کلب کے عہدیدار شمس کیریو کو عالمی بنک سے وابستہ خبر لگانے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا حالانکہ اسی خبر اسی ادارے کے چینل دنیا نیوز کے اینکر کامران خان نے پورا پروگرام کیا مگر نشانہ ایک رپورٹر کو بنایا گیا اس معاملے پر سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے پریس کلب کے عہدیداران کے مطالبے پر جب ادارے کے مالک میاں عامر محمود سے شمس کیریو کی بحالی کی بات کی  جنہوں نے ان کی فوری بحالی کی یقین دہانی کرائی مگر حیرت نیز طور کچھ دیر میں دنیا اخبار کراچی کے ایڈیٹر سمیت 65 میڈیا ورکرز کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا،سیکریٹری کراچی پریس کلب نے وفاقی وزیر اطلاعات سے دنیا اخبار کے مالک عامر محمود اور اے پی این ایس کے عہدے داران سے بات کرنے اور تمام برطرف میڈیا ورکرز کی فی الفور بحالی کا مطالبہ کیا،جنرل سیکریٹری کے یو جے دستور نعمت خان نے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات کو بول نیوز، نیوز ون، جسارت سمیت دیگر اداروں میں بھی صحافیوں سے ہونے والی زیادتی پر آواز اٹھائی، نگراں وفاقی وزیر مرتضی سولنگی نے معاملے پر اے پی این ایس اور پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں برطرفیوں کا معاملہ اٹھانے اور میڈیا ورکرز  کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کرائی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں