گھوٹکی کے علاقے رونتی میں صحافی بچل گھنیو کو قتل کر دیا گیا۔اس حوالے سے اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ صحافی بچل گھنیو کو ڈاکوؤں نے قتل کیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ ملزمان صحافی کو قتل کر کے فرار ہو گئے، صحافی کی لاش اوباڑو اسپتال منتقل کر دی گئی ہے۔پولیس نے بتایا ہے کہ حملے کے وقت صحافی بچل گھنیو اپنے کھیتیوں میں گیا تھا، واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔مقتول صحافی بچل گھنیو کے بیٹے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ والد کی برادری کے کچھ افراد سے دشمنی تھی۔انہوں نے بتایا کہ دشمنی پر فیصلہ ہو چکا تھا لیکن پھر بھی والد کو قتل کر دیا گیا، کچھ سال پہلے بھی مخالفین نے حملہ کیا تھا۔ دریں اثنا وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں صحافی بچل گھنیو کے قتل کا نوٹس لے لیا۔مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ شہید صحافی بچل گھنیو کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے۔ دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گھوٹکی میں کچے کے ڈاکوؤں کے حملے کے نتیجے میں قتل ہونے والے صحافی محمد بچل کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔انہوں نے ہدایت دی کہ واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات یقینی بناکر قاتلوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔گورنرسندھ نے مرحوم کی مغفرت ، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا بھی کی
ایک اور صحافی کا سندھ میں قتل ہوگیا۔۔
Facebook Comments