ایک نیوز سے پھر خبر آئی ہے کہ 26 تاریخ ہوگئی ۔ تنخواہ ابھی تک نہیں آئی ۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ اکتوبر کی سیلری ایڈمن ڈیپارٹمنٹ کی ایوننگ شفٹ میں موجودا سٹاف کو ملی ہے بس ۔اس کے علاوہ سب اکتوبر کی سیلری کے منتظر ہیں۔۔ دوسری طرف ایک نیوز کے پروگرامنگ ہیڈ نے بھی استعفا دے دیا ہے۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ پروگرامنگ ہیڈ نے سیلری کے لئے ہیڈ آف نیوزکو میسیج کیا جو انہوں نے اپنی مصروفیات کی وجہ سے نہیں دیکھا جس پر پروگرامنگ ہیڈ نے ایم ڈی سے پیسے لئے۔۔ دونوں کا چونکہ پرانا تعلق ہے اس لئے پیسے دے دیئے گئے۔۔ ایم ڈی نے ہیڈ آف نیوز کو بتایا کہ پروگرامنگ ہیڈ کو اس نے پیسے دے دیئے ہیں۔۔ جس پر ہیڈ آف نیوز نے قائم مقام ڈائریکٹر نیوز سے کہا کہ پروگرامنگ ہیڈ کو آؤٹ پٹ ہیڈ سے ہٹا کر شفٹ میں ڈیوٹی لگادی جائے۔۔ پروگرامنگ ہیڈ کو جب پتہ چلا تو اس نے گروپ میں میسیج کرکے استعفادے دیا۔۔ جب عمران جونیئر ڈاٹ کام نے پروگرامنگ ہیڈ سے استعفے کی وجہ جاننی چاہی تو انہوں نے بتایا کہ جو وجہ استعفے میں دی ہے اسی وجہ سے ادارہ چھوڑا ہے۔۔ پروگرامنگ ہیڈ نے جو تحریری استعفا انگریزی میں چینل انتظامیہ کو دیا ہے۔۔ اس کا اردو ترجمہ کچھ یوں ہے کہ۔۔جیسا کہ تمام اچھی چیزوں کا اختتام ہونا ضروری ہے، ویسے ہی اس معزز ادارے کے ساتھ میرا وقت بھی اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ میں نے یہاں اپنے قیام کا مکمل لطف اٹھایا اور آپ سب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ یہ جگہ میرے لیے گھر جیسی رہی ہے اور آپ سب ایک خاندان کی طرح۔ مجھے انڈسٹری کے بہترین پیشہ ور افراد کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، اور یہ میرے لیے باعث فخر رہا ہے۔میں اصولی بنیاد پر استعفیٰ دے رہا ہوں۔ تقریباً دو دہائیوں تک انڈسٹری میں کام کرنے کے دوران، بہت سے باسز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا لیکن چند ہی ایسے تھے جو واقعی رہنما ثابت ہوئے، اور ان میں سے ایک ‘دی مینٹور’، محترم فہد حسین صاحب ہیں۔ ان سے میں نے بہت کچھ سیکھا، اور سب سے اہم سبق یہ تھا۔۔کسی ایسی چیز کو قبول نہ کریں جس سے آپ کا نظریاتی اختلاف ہو۔۔۔یہی اصول یہاں بھی لاگو ہوتا ہے۔ یہ میرے لیے ایک نظریاتی اختلاف کا معاملہ ہے جسے میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔اس صورتحال کا سبب یہ ہے کہ مجھے اپنی واجب الادا تنخواہ چاہیے تھی۔ پہلے میں نے آپ سے درخواست کی لیکن جب آپ نے جواب نہ دیا تو مجھے ایم ڈی سے مدد لینی پڑی۔ اس پر آپ نے مجھ پر یہ الزام لگایا کہ میں نے کمانڈ چین توڑ دی! واقعی؟ کیا میں نے؟اپنے کیریئر کے دوران، میں نے ہمیشہ فخر کے ساتھ کام کیا ہے، اور یہ ایک اور موقع ہے جہاں مجھے اپنے فخر یا ملازمت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا، اور ظاہر ہے کہ میں اپنے فخر کا انتخاب کروں گا۔فہد صاحب، آپ نے مجھے کبھی کسی کے سامنے جھکنا نہیں سکھایا، اور میں ایسا نہیں کروں گا۔ میں سر بلند کرکے یہاں سے جا رہا ہوں، نہ کہ جھک کر، حتیٰ کہ آپ کے سامنے بھی نہیں۔۔سب کے لیے نیک تمنائیں۔