تھانہ نیوکراچی ایک ہفتہ میں 8 صحافی موبائل، نقدی اور قیمتی اشیاء سے محروم ہوئے۔ تھانہ نیوکراچی کی حدود ڈاکوؤں کے لئے جنت ٹھہری، ڈاکوؤں کا آزادانہ گشت، پولیس منظر سے غائب رہنے لگی۔ تھانہ نیوکراچی کی حدود میں ڈاکوؤں کا اسلحہ کے ساتھ گشت ،کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ روزنامہ حمایت سے وابستہ صحافی اظہر انصاری، ہفت روزہ وضاحت سے وابستہ شاہزیب خانزادہ، ہفت روزہ معیار سے وابستہ عمران ہاشمی، شعیب عالم، روزنامہ محاذ سے وابستہ آصف قریشی، عزم عالیشان ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئرمین رضوان شیخ، سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے اہم عہدیدار محمد جنید بھی اسی تھانے کی حدود میں ڈکیتی کا شکار ہوئے۔ واردات کے بعد بھی 20 منٹ تک مددگار 15 وقوعہ پر نہ پہنچی، صحافیوں کی جانب سے ایس ایس پی سینٹرل اور ڈی آئی جی ویسٹ زون سے رابطہ کرنے کی کوشش لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ پولیس کی جانب سے صرف کوششوں کا لالی پاپ، ڈاکوؤں کا کام آزادانہ جاری و ساری ہے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس نظریاتی سمیت کئی صحافی تنظیموں نے ایسے واقعات کی مذمت کی، لیکن پولیس کی اپنی توقعات کہ ڈاکو خود کو سرنڈر کردیں۔ ایسے واقعات سے شہر بھر کے صحافیوں میں تشویش پائی جا رہی ہے کہ ایسا لگتا ہے ڈاکوؤں نے صحافیوں کو نشانے پر رکھ لیا ہے، جبکہ پولیس تحفظ دینے میں مکمل ناکام دکھائی دیتی ہے۔