تحریر: عاشر عظیم
مُجھے کسی کی زاتیات پر بات کرنا بالکل پسند نہیں۔ لیکن عامر لیاقت اور دانیہ عامر پہ مُجھے اس وجہ سے لکھنا پڑ رہا ہے کیونکہ پوری قوم اس وقت بنا کچھ سوچے سمجھے اور لاجک اور منطق کو ایک طرف رکھ کر صرف دونوں میں سے کسی ایک کی سائیڈ لینے پہ اور اُس کی وکالت کرنے میں مصروف ہے اور پاگل ہو رہی ہے۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ دانیہ کے ساتھ جو ہوا، اُس کی جتنی ذمہ داری عامر لیاقت پر لاگو ہوتی ہے، اُتنا ہی حصہ اس میں دانیہ کے والدین اور اس مُلک کی عوام خصوصاً کراچی کا بھی ہے۔
میں یہ بات ڈنکے کی چوٹ پہ کہہ رہا ہوں کہ دانیا کی شادی عامر لیاقت جیسے خبطی شخص سے جس کی دو شادیاں پہلے ٹوٹ چُکی تھیں، صرف اور صرف لالچ کی وجہ سے کی گئی۔ اور اس میں دانیا اور اُس کے گھر والوں کی مکمل رضامندی شامل تھی۔ ورنہ ایک ٹین ایجر لڑکی کی شادی ایک ادھیڑ عمر عیاش آدمی کے ساتھ کرنے کی کوئی تُک سمجھ نہیں آتی۔ کبھی بھی اپنی یا اپنے بچوں کی شادی محظ لالچ میں آ کر مت کریں۔
اس کا ذمہ دار ہر وہ شخص ہے جس نے عامر لیاقت کو اتنا بڑا بنایا اور اس مقام تک پہنچایا۔ میں اور “انگار وادی” والے عبدالرؤف خالد کیریئر ایکٹر نہیں تھے، بلکہ ہم شوبز میں حادثاتی طور پر آئے۔ مگر شوبز میں دو دہائیاں گزار کر یہ پتا چلا کہ ننانوے فیصد لوگ اس قابل نہیں کہ اُنہیں اپنے ڈرائنگ روم میں بٹھا کر ایک کپ چائے پلائی جا سکے۔ اس طرح کے گھٹیا لوگوں کو عوام بڑا اور طاقتور بناتی ہے۔ عامر لیاقت کی تمام دولت “عالم آن لائن” سے بنی، اُس دولت سے الیکشن لڑا اور طاقت خریدی۔ اُس دولت کے بغیر اوقات کیا ہے عامر لیاقت کی کہ وہ لوگوں کی بہن بیٹیوں کی زندگیاں برباد کرتا پھرے؟ اور وہ طاقت اسے کس نے دی؟ اسی عوام نے جو آج شور مچا رہی ہے۔
جہاں تک عامر لیاقت کی ویڈیوز لیک کرنے کی بات ہے تو یہ امر غلط ہے، بالکل غلط ہے۔ لیکن، اگر وہ یہ ویڈیوز نا بناتی تو کیا عامر لیاقت ٹھیک ہو جاتا، نشے چھوڑ دیتا یا دانیا کے ساتھ رویہ ٹھیک کر لیتا؟ کیا اس سارے مصالحے کےبغیر اس مُلک کی عوام دانیا کی بات سُنتی؟ کیا یہ کیس اتنا مین سٹریم بنتا؟ کوئی اس کی مدد کرتا؟ میرے خیال میں اس بچی کی داد بنتی ہے کہ اس نے ایک اور باپ کو نور مقدم کے باپ جیسا بوجھ اٹھانے سے بچا لیا۔ اور اپنا گلہ کٹنے کا انتظار کرنے کے بجائے خود اپنے ہاتھ کاٹ لیے۔(عاشر عظیم، ٹی وی اداکار)