پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کا پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن (پی اے اے) کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں حال ہی میں منظور ہونے والی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی اور اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر بحث ہوئی ہے۔ اجلاس میں نئی پالیسی کا جائزہ لیا گیا جو روایتی اور غیر روایتی میڈیمز کو کور کرتی ہے۔ پی اے اے وفد ، نومنتخب آفس عہدیداران بشمول چیئرمین جمال میر، نعمان نبی، نیو اسلام آباد زون کے چیئرمین عثمان عتیق بٹ، ندیم اکبر اور شبیر ملک نے حکومتی کوششوں کو سراہا۔ پرنسپل انفارمیشن افسر (پی آئی او) سہیل علی خان نے زور دیا کہ نئی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی کا بڑی مدت سے انتظار تھا اور یہ میڈیا صنعت میں شفافیت اور اچھا ماحول یقینی بنائے گی۔ چیئرمین پی اے اے کا کہنا تھا کہ پی آئی او اور پی آئی ڈی حکام کو آگاہ کیا گیا تھا کہ نئے سی ای سی کا انتخاب پانچ روز قبل ہوا تھا اور وہ سرکاری شعبے کے لیے حکومتی ایڈورٹائزنگ پالیسی سے آگاہ نہیں تھے۔ پی اے اے چیئرمین کا کہنا تھا کہ کارآمد تجاویز کے لیے دستاویز کا اچھے طریقے سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس جانب بھی توجہ مبذول کروائی کہ ایجنسیوں کو مہم چلانے کے لیے معقول وقت دیا جائے، جب کہ ایجنسیوں کی جانب سے پریزینٹیشن کی ایس او پی بھی بنائی جائے۔ پی آئی ڈی کا کہنا تھا کہ وہ حکومتی پالیسی بناتے ہوئے ان تجاویز کو مدنظر رکھیں گے۔
