تحریر: علی کاظم۔۔
فواد چوھدری نے سمیع ابراھیم کو تھپڑ مارا۔۔۔غلط کیا۔۔
سمیع ابراہیم نے بول ورکرز کی ادائیگیاں کروانے میں اپنا کردار ادا نہیں کیا۔۔۔ اچھا کیا۔۔؟؟
فواد چودھری نے اپنے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا غلط انداز میں بدلہ لیا۔
کیا سمیع ابراھیم نے بول کا پلیٹ فارم استعمال کرکے کسی کی پگڑی اچھال کر اچھا کیا۔۔؟؟
وزیر تو آج یہ ہے تو کل کوئی اور۔۔
لیکن ان صحافیوں نے تو ہمارے درمیان رہنا ہے۔۔۔ یہ میڈیا ورکرز کو کیا ہر روز ان کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے تھپڑ۔۔۔
نکالے جانے کی صورت میں لاتیں گھونسے۔۔
اور اپنے ماتحت صحافیوں کو پیشہ ورانہ اقدار کے بجائے اپنی پسند ناپسند کی خبریں بنوانے کی صورت میں قتل نہیں کررہے۔۔؟؟
جذبات اپنی جگہ لیکن جس نے تھپڑ کھایا ہے اسے پتہ تھا کہ مجھے اپنے عمل کے نتیجے میں لاتیں گھونسے بھی پڑ سکتے ہیں۔۔
یہ مکافات عمل ہے۔۔ بول کے ملازمین کو دھکے بھی دلوائے گئے۔۔اور دھمکیاں بھی دی گئیں۔۔۔ تنخواہیں بھی روکی گئیں اور دنیا جہان کے سامنے ذلیل بھی کیا گیا۔۔۔ تو ایسے میں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔۔۔
مجھے نہ سمیع ابراھیم سے ہمدردی ہے نہ فواد چوہدری سے مفاد۔۔۔
مجھے میرے چھوٹے عہدوں پر کام کرنے اور 20 ۔۔۔30 ہزار روپے تنخواہ پانے والے میڈیا ورکرز سے ہمدردی ہے جنھیں یہ لوگ ہر روز تھپڑ مارتے ہیں۔اور ویسے بھی تھپڑ سے تو ڈر لگنا بھی نہیں چاھیئے۔۔۔
پیار سے ڈرنا چاھیئے۔۔۔(علی کاظم)۔۔