pemra channels ki nashariyaat sensor nahi karta

عدلیہ،فوج کے خلاف مواد نشرکرنے پر پابندی ہے،پیمرا۔۔

پیمرا حکام نے قومی اسمبلی کی اطلاعات و نشریات کمیٹی کو بتایا کہ عدلیہ اور فوج کیخلاف کوئی بھی مواد نشر کرنے پر پابندی ہے کمیٹی نے ویج بورڈ کے اجراء پر عمل درآمد کے حوالے سے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دیدی۔  کمیٹی کا اجلاس چیئرمین پویلین کی سربراہی میں پیمرا ہیڈکواٹرز میں ہوا،کمیٹی ارکان کے علاوہ پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات دانیال چوہدری سمیت ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات،چیئرمین پیمرا اور دیگر نے شرکت کی ۔اجلاس کو پیمرا حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت الیکٹرانک میڈیا کے 142 لائسنس ہولڈرز ہیں ، جب تک پیمرا کو ریٹنگ کی ذمہ داری نہیں ملی تھی ایک ہی کمپنی ریٹنگ دیتی تھی ۔ اس وقت 32 شہروں میں ریٹنگ میٹرز کام کر رہے ہیں، چیئرمین پیمرا کی سربراہی میں چار ایکس آفیشو ممبرز سمیت اتھارٹی 13 ارکان پر مشتمل ہے جس میں8ممبران موجود ہیں جبکہ سات ارکان کی نشستیں خالی ہیں۔ حکام نے بتایا کہ پیمرا ٹی وی چینلز کے لائسنس بولی کے ذریعے دیتا ہے اوراس وقت 142 لائسنس ہولڈرز میں سے 37 نیوز اینڈ کرنٹ افئیرز کے ہیں جبکہ ملک بھر میں 3718 کیبل نیٹ ورک، آئی پی ٹی وی کے 30 لائسنس جاری کیے گئے ہیں ،کمیٹی کو بتایا گیا کہ اب تک 390 شکایات میڈیا ورکرز کی جانب سے موصول ہوئی ہیں ۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں