اداکارہ ثنا عسکری آن لائن جعلسازی کا شکار ہوگئیں۔اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں اداکارہ ثنا عسکری نے شرکت کی اور بتایا کہ وہ کس طرح آن لائن جعلسازی کا شکار ہوئیں۔ثنا نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مجھے چیزیں بہت جلدی پسند آجاتی ہیں ایک دن ٹی وی دیکھتے ہوئے بیگ پسند آگیا تھوڑا مہنگا تھا جس پیج پر دیکھا اس کے 8 ہزار فالوورز تھے۔مجھے شوہر کہنے لگے کہ یہ فراڈ لگ رہا ہے لیکن میں نے کہا کہ آج کے زمانے میں کون آن لائن اسکیم کرتا ہے لیکن منہاج بارہا اصرار کرتے رہے کہ کوئی جعلسازی کررہا ہے۔ثنا عسکری نے بتایا کہ میرے فون پر کوئی موبائل ایپلی کیشنز نہیں ہیں، منہاج نے میرے کہنے پر پیسے ٹرانسفر کردیے میں انتظار کرتی رہی ہے کہ بیگ آئے گا۔انہوں نے کہا کہ چلو میں دوبارہ دیکھتی ہوں کوئی اور اچھی چیز پسند آجائے لیکن اس دوران پیج غائب ہوچکا تھا، میں یہ دیکھ کر حیران رہ گئی تھیں، جن سے واٹس ایپ پر بات ہوئی تھی وہاں سے بھی کوئی جواب نہ آیا۔اداکارہ نے بتایا کہ میں رکشے میں لے کر بیٹے کو لے کر بینک کے ہیڈ آفس پہنچ گئیں، وہاں تفصیلات مانگی گئیں اور بتایا گیا کہ انہوں دس لوگوں کے ساتھ جعلسازی کی ہے۔ثنا عسکری نے بتایا کہ میں بینک افسر سے کہنے لگی کہ آپ اسے فریز کرسکتے ہیں تو پتا چلا کہ اس نے ساری رقم پہلے ہی نکال لی تھیں۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ پھر میں تھانے گئی اور شکایت درج کروانے تو پتا چلا کہ ایف آئی اے جانا ہے میں نادرا چلی گئی اور اس کی تفصیلات معلوم کی تو وہ اسلام آباد کی بجائے محمود آباد کا نکلا، ایف آئی بھی گئی لیکن پھر اپنے پیسے چھوڑ دیے۔
اداکارہ آن لائن فراڈ کا شکار ہوگئی۔۔
Facebook Comments