abasar alam hamla case mulzimaan par fard jurm aaid na hosaki

ابصار عالم کو کس نے گولی ماری؟؟

خصوصی رپورٹ۔۔۔

ملک کے معروف صحافی ،تجزیہ نگار اور سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے،  نامعلوم افراد نے انہیں گھر کے باہر  پارک میں چہل قدمی کرنے کے دوران گولی ماری اور با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے اورنامعلوم ملزمان نے ان کے پیٹ میں گولی ماری ہے،ابصار عالم کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کا آپریشن کیا جا رہا ہے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابصار عالم  ایف الیون پارک میں واک کررہےتھےکہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کی۔ ابصار عالم نے ہسپتال منتقل ہوتے ہوئے حملے کے بارے میں بتایا کہ میں پارک میں واک کر رہا تھا مجھے کسی نے گولی مار دی، میں ڈرنے والا نہیں اور نہ ہی میں حوصلہ ہاروں گا ،یہ پیغام ہے ان لوگوں کو جنہوں نے گولی مروائی ہے ۔معروف صحافی سید طلعت حسین نے ابصار عالم کی مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ، گھر کے باہر گولی پیٹ میں مار کر حملہ آور فرار، اس وقت ہسپتال میں ڈاکٹرز کی نگہداشت میں، حالت خطرے سے باہر مگر زخم گہرا۔ اس سازش و دہشت گردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔واضح رہے کہ ابصار عالم کو  مسلم لیگ ن کے دور میں چیئرمین پیمرا مقرر کیا گیا تھا ،ابصار عالم تحریک انصاف کے سخت ترین ناقدین میں شمار ہوتے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے ساتھ  ان کی وابستگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے،وہ اکثر و بیشتر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تنقید کرتے رہتے ہیں ۔

دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے معروف صحافی ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لیتے ہوئےفوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔شیخ رشید احمد نے آئی جی پولیس اسلام آباد کو واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ٹیلی فون کیا اور حملے کی تمام تصیلات معلوم کیں ۔انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کا بھی حکم دے دیا ہے۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، پولیس کو واقعہ کی فوری تحقیقات کا کہ دیا ہے جوں ہی تفصیلات سامنے آئیں گی میڈیا کے سامنے رکھیں گے ۔دوسری طرف سابق وزیر اعظم نواز شریف نے سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کے مجرموں کو سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔اپنے ایک بیان میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ بہت سارے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ وه جمہوریت اور سول بالا دستی کیلئے اٹھتی ایک بہادراورحق پر مبنی آواز ہیں۔ صحافت کا گلا گھونٹنے والے ان مجرموں کو فوری طور پر قوم کے سامنے لا کر نشان عبرت بنایا جائے۔ اللہ انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھےاورصحت کاملہ عطا فرمائے۔آمین۔ ادھر ترجمان جمعیت علماء اسلام (ف) نے کہا ہے کہ ابصارعالم پر حملے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ دعا ہے کہ اللّٰہ پاک ابصار عالم کو جلد از جلد صحت عطا فرمائے۔ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ صحافت اور اظہارِ رائے کے آئینی حق کو قتل کرنے کی کوشش ہے۔مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

علاوہ ازیں سابق چیئرمین پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ابصار عالم نے قاتلانہ حملے پر پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ہے۔اسلام آباد پولیس کو دیے گئے بیان میں ابصارم عالم نے کہا کہ مجھ پر حملہ کرنے والے کی عمر 27 یا 28 سال معلوم ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حملے کے وقت میں اپنے گھر کے قریبی پارک میں واک کررہا تھا اور وہ نوجوان وہاں موجود تھا۔معروف صحافی نے مزید کہا کہ نوجوان نے پستول سے مجھ پر فائر کیا، گولی پیٹ میں دائیں جانب لگی، مجھے دوستوں نے اسپتال پہنچایا۔(خصوصی رپورٹ)۔۔

ماہرہ خان نے آخرکار خاموشی توڑ دی۔۔
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں