محترم جناب آفتاب اقبال صاحب۔اسلام و علیکم۔بلاشبہ آپ نیوز بہت کم عرصہ میں اپنے 100فیصد وسائل استعمال کیے بغیر پاکستان کی عوام میں مقبولیت جھنڈے گاڑھ چکا ہے اور اس وقت آپ نیوز پاکستان میں کسی تعارف کا محتاج نہیں کیونکہ آپ(آفتاب اقبال صاحب) کا پروگرام خبرزار کہ ریٹنگ پاکستان کے کسی بھی بڑے چینل سے کم نہیں۔
لیکن بحیثیت آپ نیوز کے خیر خواہ کے آپ(آفتاب اقبال صاحب) کو ایک عرض گوش گزار کرنا چاہتا ہوں کہ صرف آپ کے پروگرام کے علاوہ بحیثیت پاکستانی کے مجھے نہیں لگتا کہ چینل کی ریٹنگ بن پا رہی ہوگی کیونکہ جس کسی نے خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے آپ نیوز کو دیکھنا ہوتا ہے تو سارا سارا دن متعدد خبریں ہر بلٹن کا حصہ ہوتی ہیں جس کی وجہ سے کئی اہم خبریں جو کہ دوسرے چینلز کہ سکرین پر نظر آرہی ہوتی ہیں آپ نیوز پر نظر آتیں۔
جناب عالی! ہو سکتا ہے میں غلط ہوں لیکن ڈان نیوز جس کا مجھے ذاتی طور پر نہیں لگتا کہ کوئی بھی پروگرام ریٹنگ میں ٹاپ 5 یا ٹاپ 10میں آیا ہو لیکن خبریت کے حوالے سے دیکھا جانے والا پاکستان کا ٹاپ 10چینلز میں شامل ہے کیونکہ ڈان نیوز پر شاید ہی پاکستان کے کسی علاقہ کی خبر سکرین پر نظر نا آتی ہو جو دوسرے چینل دکھا رہے ہوتے ہیں ٹھیک اسی طرح 92نیوز بھی پاکستان کے ہر علاقہ کی خبریں نا صرف اپنے مختلف بلٹن کا حصہ بناتا ہے بلکہ ہیڈلائنز میں بھی امک کرتا ہے جس کی وجہ لوگ نئی معلومات کے لیے چینل کو زیادہ سے زیادہ دیکھنا پسند کرتے ہیں۔
آپ نیوز کوئی ڈرامہ چینل نہیں کہ ایک پروگرام چار چار یا تین تین بار رپیٹ کیا جائے۔
مجھے نیوز چینلز کے بارے زیادہ معلومات تو نہیں آپ بہتر جانتے ہیں لیکن اگر دوسرے چینل نئی نئی خبریں دکھا سکتے ہیں تو آپ نیوز کیوں نہیں؟
دوسرا یہ کہ کئی بار ایسا ہوا ہے کہ چھوٹے علاقوں کے آپ نیوز کے نمائندے فیلڈ میں کام کرتے ہوئے نظر آرہے ہوتے ہیں لیکن سکرین پر صرف اور صرف نیشنل اور انٹرنیشنل ایشوز کو فوقیت دی جاتی ہے جبکہ عوام آپ نیوز کے توسط سے اپنے مسائل حکام بالا تک پہنچانے کے خواہش رکھتے ہیں جو کہ دم توڑتی جا رہی ہے۔
جناب عالی! یا تو آپ نیوز میں کام کرنے والے نمائندے فارغ ہیں جو فیلڈ میں تو نظر آتے ہیں لیکن چینل پر خبریں نہیں بھیجتے یا پھر چینل میں بیٹھی ٹیم کام چلاؤ فارمولے پر عمل پیرا ہے۔ جس کی واضح مثال حالیہ کشمیر سے یکجہتی کے لیے ملک بھر میں ریلیاں اور مظاہرے کیے گئے لیکن آپ نیوز کی سکرین پر صرف اور صرف سیاسی بیانات، انڈین میڈیا، اور غیر ممالک کی ریلیوں کی جھلکیاں چلتی رہیں جبکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں کشمیر کے حق میں نکلنے والے لوگوں کو بھی چینل کے ذریعے پوری دنیا میں دکھایا جاتا۔۔۔۔آپ گزشتہ ایک ہفتہ کا رن ڈاؤن اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو ایک ہی خبر 24/24 گھنٹے سکرین پر چلتی ہوئی نظر آئے گی جس کی وجہ سے نا چاہتے ہوئے بھی عوام دوسرے چینلز دیکھنے پر مجبور ہے۔
اور ہاں علاقائی بلٹن میں یقیناً چھوٹے علاقوں کی خبریں شامل ہوتی ہیں لیکن کیا 20منٹ کے بلٹن میں پورے پاکستان کے مسائل اور پروگرام دکھائے جا سکتے ہیں اور ان 20منٹ میں کوئی بڑی سیاسی شخصیت آجائے تو مسائل اس شخصیت کی اہم پریس کانفرنس کے چکر میں کہیں دفن ہو جاتے ہیں۔
آپ سے انتہائی ادب سے التماس ہے کہ ہر بلٹن کے 40منٹ میں سے کم سے کم 15منٹ پاکستان کے بڑے شہروں کو چھوڑ کر چھوٹے شہروں کو بھی سکرین پر دکھایا جائے تاکہ ہر پاکستان سمجھے کہ وہ آپ نیوز پر اپنے مسائل اور دیگر پروگرام دیکھ رہا ہے جس سے ناصرف چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہوگا بلکہ عوام زیادہ پیار و محبت سے آپ نیوز دیکھے گی۔جزاک اللہ خیر!
آپ(آفتاب اقبال صاحب) کا اور آپ نیوز کا خیر خواہ۔۔ایک گمنام پاکستانی شہری۔۔
(یہ خط ہمیں آپ نیوز کے ایک فیلڈ رپورٹر نے بھیجا ہے، جسے بنا کسی قطع و برید کے من و عن شائع کیا جارہا ہے۔۔ اگر آپ نیوز کی انتظامیہ اس کھلے خط کے حوالے سے اپنا کوئی موقف دینا چاہے تو ہم اسے بھی ضرور شائع کریں گے۔۔ علی عمران جونیئر)