aap news corruption

آپ نیوز میں کرپشن، دوسری قسط

 میڈیا انڈسٹری میں آپ نیوز ایک خوشگوار اضافہ تھا لیکن اپنوں نے ہی اس کشتی کو ڈبو دیا۔آپ نیوز کے بارے میں نئی سنسنی خیز اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنید اقبال کی کمپنی نے تمام سامان کرائے پر یونائیڈ ٹیکنالوجی سے لیا لیکن پھر انہیں اندازہ ہوا کہ اس سے تو زیادہ فائدہ نہیں ہوگا۔اس پر جنید اقبال (جو انتہائی ملنسار ہیں) نے اپنے ٹیکنیکل کے چھوٹے موٹے لوگوں سے تعلق بنا کر انہیں سامان منگوانے کا کہا۔ انہوں نے اس میں ان کی مدد کی اور بہت کم قیمت پر سامان کرائے پر حاصل کیا اور چینل آن ائیر کر دیا گیا۔مینجمنٹ کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی حاصل کی ہے لیکن یہ تمام چیزیں یا تو کرائے پر تھیں یا انتہائی کم قیمت اور گھٹیا معیار کی خریدی گئی تھیں۔ذائع کے مطابق آڈٹرز کو یہ بھی بتایا گیا کہ انہوں نے جدید ترین سسٹم انسٹال کیا ہے لیکن پھر معلوم ہوا کہ تمام لائٹس دیسی ساختہ ہیں، تمام کیمرے بھی پرانے ہیں جبکہ جس ٹیکنالوجی کو آے آر کہا جا رہا ہے، وہ رائل نیوز کے کروما ہیں جنہیں اب وہ بھی استعمال نہیں کرتے۔

ادارے نے ڈھائی گنا زیادہ اسٹاف رکھا جس کی ضرورت نہیں تھی اور ایک ایسی عمارت پر تیس کروڑ خرچ کیا گیا جو ذاتی ملکیت نہیں۔ذرائع کے مطابق ساڑھے چار ارب روپے خرچ کر کے بھی آپ نیوز کے پاس کچھ بھی اپنا نہیں اور نہ ہی ان کے پاس کوئی اپنی ٹیکنالوجی ہے۔ آڈٹ کے مطابق اس بجٹ میں تین مکمل چینل اپنی بلڈنگ سمیت بنائے جا سکتے ہیں۔

اربوں روپے خربرد ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر پیسہ بغیر رسیدوں کے ہے۔ ایک منظم انداز میں یہ پیسہ گاڑی کے ٹھیکوں سے لے کر پٹرول کی بچت تک، غبن کر کے کچھ خاص لوگوں کو دیا گیا۔رپورٹ میں حیران کن طور پر یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کئی اشیا کو خریدنے کے لئے ادائیگی کی گئی اور ڈلیوری بھی ہوئی لیکن وہ چیزیں ابھی موجود نہیں۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ اس تمام پیسے سے کہیں اور کوئی سیٹ اپ تیار کیا گیا ہے، جس کو بعد میں چلایا جائے گا؟۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر امجد کی صرف ایک ای میل ہی ریکارڈ پر موجود ہے جس میں انہوں نے چھٹی کی درخواست کی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق وہ منجیمنٹ کے ماہر ہیں اور ان کی تنخواہ لاکھوں میں ہے لیکن یہ شخص کون ہے کسی نے کبھی نہیں دیکھا۔ آڈٹ کے دوران ایڈمن مسلسل انہیں تمام فیصلوں کا ذمے دار قرار دیتی رہی۔آڈٹ آفیسر کے مطابق غیرملکی دوروں میں آفتاب اقبال، جنید اقبال اور خاندان والوں نے پلاننگ کے نام پر کروڑوں خرچ کیے۔ جب ان دوروں کی تفصیلات اور ویزوں کی تفصیلات مانگی گئیں تو وہ بھی نہیں دی جاسکیں۔

ٹیم انٹرٹینمنٹ اور ٹریننگ پر بھی کروڑوں روپے  خرچ ہوئے۔ کئی دوستوں کو موٹیویشنل اسپیچ کے لئے بلایا جاتا اور ان کی ویڈیوز بنائی جاتی تاکہ سرمایہ کاروں کو خوش کیا جا سکے۔(بشکریہ دنیا ٹوڈے)۔۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں