عالمی یوم خواتین کی الیکٹرانک میڈیا کو کوریج کے بارے میں پیمرانے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ عورت مارچ کی کوریج کے دوران قابل اعتراض سلوگنز، پلے کارڈز پر درج مخرب اخلاق اور قابل اعتراض بصری اور صوتی نعروںپر پابندی عائد کر دی گئی ہے، پیمرا ایڈوائزری میں لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے عورت مارچ کی مشروط اجازت کا حوالہ دیکر کہا گیاہے کہ بعض چینلز نے عورت مارچ سے متعلق متنازع نعرہ بھی نشر کیا، چینلز اس حقیقت کو ذہن میں رکھیں کہ اس طرح کے متنازع مواد کو نشر کرنا مجموعی طور پر قابل قبول شائستگی کے معیارات ،مذہبی، معاشرتی، ثقافتی اصولوں اور عوام کے جذبات کے منافی ہے، اس طرح کے فحش ونامناسب مواد کو نشر کرنا ٹی وی چینلز پر دیکھنے کیلئے موزوں نہیں ،متنازع مواد کو نشر کرنا پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 20 (ایف) کی خلاف ورزی ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے ٹی وی چینلز پر غیر مہذب نعروں اور متنازع مواد کے نشر کی حوصلہ شکنی کی، ٹی وی چینلز کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے ۔علاوہ ازیں پیمرا نے اینکرپرسنز کو بھی ہدایت کی کہ وہ الفاظ،اشاروں کے انتخاب میں محتاط رہیں اور ایسے سوالات،تبصرے سے گریز کریں جو بولڈ یا غیر واضح ہوں، چینلز کسی بھی نامناسب الفاظ ، مواد کو نشر کرنے سے بچنے کیلئےٹائم ڈیلے میشن استعمال کریں،ایڈوائرزی میں کہا گیا کہ چینلز کی مانیٹرنگ کمیٹی کو پروگرامز، بلیٹن اور ٹاک شوز کا جائزہ لینا چاہئے تاکہ کوئی قابل اعتراض چیز نشر نہ ہو۔
عالمی یوم خواتین پر پیمراکی پابندیاں۔۔
Facebook Comments