انٹرنیشنل میڈیا رائٹس کی فروخت میں ایک بار پھر پی سی بی کی توقعات پوری نہ ہو سکیں، اس بار تو سابقہ منسوخ شدہ بڈ سے بھی آدھی رقم کی آفر سامنے آئی۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق چند ماہ قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے3 سالہ انٹرنیشنل میڈیا رائٹس کیلیے تقریبا 21 ملین ڈالر کی غیر منطقی ریزرو پرائس مختص کی،ایک پاکستانی میڈیا گروپ اور نجی کمپنی کے کنسورشیئم نے مل کر بڈنگ میں حصہ لیا،غیرملکی کمپنیز ولو اور اسپورٹس فائیو بھی اس عمل میں شریک ہوئیں۔سپورٹس فائیو نے سب سے بڑی 7.8 ملین ڈالر کی بڈ دی،پاکستانی کمپنیز کی بڈتقریبا 4.1 اور ولو کی2.25 ملین رہی، ریزرو پرائس میچ نہ ہونے پر بورڈ نے شریک پارٹیز کو پرائس بڑھانے کا کہتے ہوئے بڈنگ کے دوسرے راؤنڈ کا انعقاد کیا، اسپورٹس فائیو نے دوسرے مرحلے میں اپنی سابقہ پیشکش 7.8 ملین میں کوئی اضافہ نہ کیا۔پاکستانی کمپنیز نے اپنی پیشکش تقریبا دگنی کرتے ہوئے 7.85 تک بڑھاتے ہوئے بڈ جیت لی، مگر پی سی بی نے اس بار بھی ریزرو پرائس تک کسی کے نہ پہنچنے پر سب کی بڈز مسترد کر دیں، پھر صرف نیوزی لینڈ سے ہوم سیریز اور ویسٹ انڈیز سے ویمنز سیریز کیلیے دوبارہ ٹینڈرنگ ہوئی، اس میں فاتح دونوں پاکستانی کمپنیز کی مشترکہ بڈ 99 ہزار ڈالر (تقریبا 2 کروڑ 76 لاکھ روپے) رہی، ولو نے 75 ہزار اور اسپورٹس فائیو نے 50 ہزار کی بڈ دی۔حال ہی میں پی سی بی نے دوبارہ 2024-26 کی 3 سالہ مدت کیلیے انٹرنیشنل میڈیا رائٹس فروخت کرنے کی کوشش کا آغاز کیا، پاکستان ٹیم اس دوران 61 میچز کھیلے گی، ان میں 11 ٹیسٹ،26ون ڈے اور24 ٹی ٹوئنٹی شامل ہیں۔آئی سی سی کے سابق کمرشل منیجر کیمبل جیمیسن نے بھی معاونت فراہم کی، اس کے باوجود بورڈ کی توقعات پوری نہ ہو سکیں، آئی ایم جی نے مشروط بڈ دی، ایک پاکستانی میڈیا گروپ اور نجی کمپنی کی مشترکہ بڈ ساڑھے تین سے چار ملین ڈالر کے آس پاس رہی، یوں پی سی بی کو مسترد شدہ سابقہ بڈ سے 50 فیصد کم رقم آفر ہوئی، ایک بار پھر عمل منسوخ کرتے ہوئے دیگر دستیاب آپشنز پر عمل کیا جائے گا۔