aaj ke dour mein shadio ka nizaam khatam horha hai

آج کے دور میں شادیوں کا نظام ختم ہورہا ہے، خاتون میزبان۔۔

اداکارہ و ٹی وی میزبان ثروت گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے میں جنسیت پر بات کرنا گناہ اور معیوب عمل سمجھا جاتا ہے جب کہ جنسی تعلیم ایک پوری سائنس ہے، اس کے متعلق والدین کو اپنے بچوں کو تعلیم دینی چاہیے۔ثروت گیلانی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شادی، جنسیت اور دوسرے سماجی مسائل پر کھل کر باتیں کیں۔اداکارہ نے شادی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کل کے دور میں شادیوں کا نظام ختم ہو رہا ہے، جس کی متعدد وجوہات ہیں، جنہیں سمجھنے کی ضرورت ہے۔اداکارہ کے مطابق آج کل ہر چیز میں آسانی ہوگئی، ہر شے تک جلد رسائی سمیت سہولیات کا عام ہونا بھی شادیوں کی ناکامی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ انسان کی اپنی سوچ اور پیمانے سب سے اہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ارینج اور محبت کی شادی کے اپنے اپنے مسائل ہیں، ارینج میریج میں میاں اور بیوی کو ایک دوسرے سے زیادہ توقعات نہیں ہوتیں جب کہ محبت کی شادی میں ایک دوسرے سے توقعات ہوتی ہیں،جن کے پورے نہ ہونے پر دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں جنسی تعلیم کو عام کرنے پر زور دیا اور کہا کہ والدین خود اپنے بچوں کو تعلیم دیں۔ان کے مطابق پاکستان میں ’جنسیت‘ اور ’جنسی رجحانات‘ پر بات کرنا گناہ سمجھا جاتا ہے، ہمارے والدین اور بڑے بھی مذکورہ موضوع کوغلط اور گناہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ باپ اور ماں دونوں اپنے بچوں کو جنسی تعلیم دیں اور انہیں شعور دیں کہ بلوغت کے بعد جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں۔ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ والد کو اپنے بیٹے کو نہ صرف بلوغت پر بات کرنی چاہیے بلکہ انہیں جنسی عمل سے متعلق بھی سمجھائیں کہ وہ کیا عمل ہے، کتنا غلط عمل ہے اور انہیں کسی خاتون کے ساتھ ایسا کب کرنا چاہیے۔ان کے مطابق اسی طرح ماں کو اپنی بیٹیوں کو سمجھانا چاہیے کہ ماہواری کیا ہوتی ہے، بلوغت کے بعد لڑکی کے جسم میں کیا تبدیلیاں آتی ہیں اور جنسی عمل کے کیا نقصانات یا فوائد ہیں۔اداکارہ نے بتایا کہ ہمارے سماج میں والدین ہی اپنے بچوں سے جنسیت اور جنسی عمل سمیت تولیدی صحت پر بات نہیں کرتے اور مذکورہ موضوعات کو غلط سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ جب انہیں پہلی ماہواری آئی تب انہیں ان کی ساتویں کلاس کی استانی نے معلومات دی جب کہ ان کی والدہ نے انہیں کچھ نہیں بتایا تھا۔ثروت گیلانی نے شکوہ کیا کہ کاش انہیں والدہ سب کچھ سمجھا دیتیں تو انہیں پریشانی نہ ہوتی، کیوں کہ انہیں یہ ڈر لگ رہا تھا کہ انہیں کوئی چوٹ ہی نہیں لگی تو ان کے جسم سے خون کیوں نکل رہا ہے؟اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اپنے 9 اور 7 سال کے بچوں کو واضح بتایا اور سمجھایا ہے کہ اس میں دنیا میں بچے کیسے آتے ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں