خصوصی رپورٹ۔۔
پاکستان میں آج سورج گرہن ہوگا، جو ملک کے بیشتر علاقوں میں دیکھا جا سکے گا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سورج گرہن سے مغرب کا گمان ہونے لگے گا، طبی ماہرین نے فلٹر والے چشمے کے بغیر سورج گرہن دیکھنے سے منع کیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ سورج گرہن بلوچستان کے ساحلی علاقوں، شمالی سندھ اور جنوبی پنجاب میں دیکھا جا سکے گا۔ان کا کہنا ہے کہ 1999ء والے گرہن کے بعد یہ سب سے تگڑا سورج گرہن ہوگا، کراچی میں سورج گرہن کا آغاز صبح 9 بج کر 29 منٹ پر ہو گا، 10 بج کر 59 منٹ پر عروج ہوگا اور سورج کا 92 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ جائے گا۔
کراچی میں سورج گرہن کا اختتام دوپہر 12:36 منٹ پر ہو گا، لاہور میں سورج گرہن کا آغاز صبح 9:48 منٹ پر ہوگا، 11:26منٹ پر اس کا عروج ہو گا، سورج کا 91 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ جائے گا۔لاہور میں سورج گرہن کا اختتام دوپہر 1:10 منٹ پر ہوگا، اسلام آباد میں سورج گرہن کا عروج دن 11:25منٹ پر ہو گا۔سورج گرہن کی وجہ سے درجہ حرارت میں واضح کمی آئے گی۔دوسری جانب طبی ماہرین نے سورج گرہن کے دوران سورج کی طرف بغیر کسی فلٹر والے چشمے کے دیکھنے سے منع کیا ہے اور کہا ہے کہ ذرا سی بے احتیاطی سورج گرہن دیکھنے والے کو عمر بھر کے لیے بصارت سے محروم کر سکتی ہے۔علماء کرام کہتے ہیں کہ سورج گرہن کے دوران توبہ استغفار اور نماز کسوف ادا کریں۔
ماہر امراض چشم ڈاکٹر قمر اسلام لودھی کا کہنا ہے کہ سورج گرہن کے وقت ہرگز گھر سے باہر مت نکلیں اور گرہن کے دوران براہ راست سورج کو دیکھنے کی کوشش نہ کریں۔جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر قمر اسلام لودھی نے کہا کہ عام آدمی گرہن کے دوران سورج کی طرف نہ دیکھے، سورج گرہن دیکھنے والے کی آنکھوں کے پردے کے مرکزی حصےجل سکتےہیں اور بینائی بھی جا سکتی ہے جو ناقابل علاج ہے۔ڈاکٹر قمر اسلام نے کہا کہ کھڑکیوں، دروازوں کے پردے گرائے رکھیں، کرنیں منعکس ہوکر نقصان پہچا سکتی ہیں۔ماہراض امراض چشم ڈاکٹر سمیرا عرفان نے کہا کہ سورج گرہن کی طرف ایک سیکنڈ دیکھنا بھی ریٹینا کو جلادے گا، گرہن دیکھنے سے ساری عمر کیلئے بینائی چلے جانے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر سمیرا عرفان نے کہا کہ بچوں کو صبح دیر تک سویا رہنے دیں انہیں بالکل مت اٹھائیں اور سورج گرہن کے وقت بچوں کو باہر صحن یا برآمدے میں مت کھیلنے دیں، گرہن کے دوران احتیاط کریں، دھوپ سے بچاؤ کے چشمے لگا کر رکھیں۔شعبہ اسپیس سائنس پنجاب یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر سید عامر محمود نے کہا کہ سورج گرہن کے وقت ماحول تھوڑا ٹھنڈا ہوسکتا ہے، درجہ حرات کچھ درجے تک نیچے بھی آسکتا ہے۔ماہر فلکیات خالد اعجاز مفتی نے کہا کہ سورج گرہن صرف فلکی گردش کا حصہ ہے، حاملہ عورتوں کو نقصان سمیت دیگر باتیں صرف توہمات ہیں۔(خصوصی رپورٹ)۔۔