92 news mein be izzati day malk ka tashadud

92 نیوز میں” بے عزتی ڈے “مالک کاتشدد۔۔۔

جمعرات کی صبح نائنٹی ٹو نیوز چینل کے مالک نے کراچی کے ایڈمن انچارج پر تشدد کیا جب کہ نئے دفتر میں کام کرنے والے  ٹھیکیدار کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ، چینل کے مالک  کے تھپڑوں کے باعث چینل کے ایڈمن انچارج عثمان نے نوکری چھوڑ دی اور لاہور رخصت ہوگئے جبکہ دو آفس بوائے بھی اس رویے سے دفتر چھوڑ گئےیاد رہے کہ 92 نیوز کے مالکان بھائیوں میں جائیداد کا بٹوارہ ہوچکا ہے اور چینل موجودہ مالک کے سپرد کیا گیا ہے ، جس کے بعد مالک نے  اپنی رہائش بھی چینل کے دفتر میں اختیار کرلی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔نائنٹی ٹو نیوزچینل کے کراچی بیورو میں جمعرات کو بے عزتی کا دن منایاگیا۔۔مالک نجانے کہاں سے آدھمکا۔۔پہلی باری کس کی تھی اورآخری کی کسی کے سمجھ نہ آسکا۔۔۔پہلے منیجرایچ آرکی باری آئی جسے میاں صاحب نے وہ صلواتیں سنائیں کہ سننے اورکہنے والے کچھ کہنے سے قاصرہیں اور تھپڑوں اور ننگی گالیوں سے بھی نوازا، غیرت کے مارے  موصوف ایچ آرمنیجرکواستعفادے کرجاناپڑا جبکہ ایڈمن منیجر کو ایک گھنٹہ کمرے میں بند کرکے سزا دی گئی ۔۔۔ آئی ٹی  منیجر کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے ۔ پھرباری آئی غریب کارپینٹرکی  جو  چینل کم فیکٹری مالک کے نئے نویلے ساونڈپروف کمرے  کے لکڑی کے فرش کو ان کی  مرضی کے مطابق نہیں بنا سکا جس پرمیاں صاحب نے غریب بڑھئی کو زمین پر لٹا کر لاتوں گھونسوں مکوں سے خوب تواضع کی ۔ایڈمن سے فارغ ہوئے توباری آئی رپورٹرزحضرات کی ۔ایس بی سی اے اوربلدیاتی بیٹ رپورٹرکوکھلے عام کہاتم نے 92کے نام پربہت کچھ بنالیاہے اب جان چھوڑدوتم غیرقانونی  تعمیرات کرارہے ہو تمہیں  تنخواہ کی کیاضرورت ہے تمہارے دھندے تواتنے ہیں کہ بڑے بڑے تمہارے سامنے زیرہوجائیں ایس بی سی میں لائن میں لگ کر سنگا پور سے آئے دھوپ کے چشمے بھی نہیں چھوڑتے،،،، پپو کے مطابق بلدیاتی رپورٹر سخت سردی میں بھی پسینے پونچھتے ہوئے کمرے سے نکلا  اور ایس بی اے سے ملا ہوا چشمہ پہن کر نامعلوم منزل کی جانب نکل پڑا ۔پولیٹیکل رپورٹر کوبھی میاں صاحب نے بلایااورخوب رگیدا اور کہا کہ  سب علم ہے تم تنخواہ توخوامخوا ادارے سے لے رہے ہو۔تعلیمی رپورٹرزسے لیکرجرائم رپورٹرز سب  کی کلاس لی ۔۔ آنکھوں کا تارا سمجھے جانے والے چاند کو بھی خود لتاڑا ۔۔۔۔اور اسائنمنٹ ایڈیٹرز اور کاپی ایڈیٹرز کو  پارنٹر ان کرائمز قرار دیا ۔۔۔۔اورآخرمیں بیوروچیف کوبلایاگیااورسخت بازپرس کی گئی اور ان کی ڈبل کیبن پر  رکھ رکھ خوب سنائیں  اور پھر فیصل آباد کی جانب پرواز کرگئے ۔۔۔۔ پورا دن کی جانے والی عزت افزائی پر  اسٹاف بیوروچیف کے کمرے میں سر جوڑ کر بیٹھا ۔۔۔فیصلہ کیاکہ اب استعفوں میں عزت بچ سکتی ہے ۔مگریہاں پھرآڑے آگیایار غار بدرجس نے سب کوسمجھایاکہ استعفے نہ دے جائیں میاں صاحب نے سب کوباپ سمجھ کرمارااورذلیل کیا ہے آخری اطلاعات آنے تک کراچی بیورومیں آج کوئی کام نہیں ہواسب اس بات پرغورکررہے ہیں کہ نوکری بچائی جائے یاعزت؟؟

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں