جرنلسٹ فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی صدر زیڈ اے ملک کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں مرکزی جنرل سیکرٹری رفاقت حسین، سینئر نائب صدر ارشد بلوچ ، نائب صدر سیف اللہ انجم ، فنانس سیکرٹری خیام عباسی، سیکرٹری اطلاعات عامر محبوب ، جوائنٹ سیکرٹریز محمد ضمیر، ظہیر عالم ، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قمر عباسی، چیف کو آرڈینیٹر ملک منیر ، کو آرڈی نیٹر کوثر قریشی ممبران گورننگ باڈی خالد جمیل ہاشمی ضمیر اسدی مصطفی هاشمی ، ریاض اختر علیمہ گیلانی، فائزہ شاہ کاظمی ، کرن خان شہزاد سلیم ، شار صائم ، عمر فاروق کھوکھر شہزاد امتیاز محمد اخلاق ، کامران اشرف عقیق دھنیال احسن اسلم ، راشد اشرف جمزه اقبال قمر رشید ، سرفراز گجر ، عبیدستی نے شرکت کی جبکہ صدر گلف ریجن اشتیاق احمد عباسی ، کو آرڈی نیٹر بہاولپور رائے خالد کھرل، ڈپٹی کو آرڈی نیٹر بہاولپور جمشید علی اختر کو آرڈی نیٹر بہاولنگر ملک خرم شہزاد کو آرڈی نیٹر بھلوال ملک اقبال کو آرڈی نیٹر بلوچستان ظفر کھتران، کو آرڈی نیٹر جھنگ شفقت سیال کو آرڈی نیٹر ہری پور ملک فیصل کو آرڈی نیٹر پشاور، کو آرڈی نیٹر لاہور، کو آرڈی نیٹر سندھ ارشاد میمن کو آرڈی نیٹر میر پور قاضی عابد، کو آرڈی نیٹر کنجوانی ملک محمد فاروق کو آرڈی نیٹر رحیم یارخان جام اصغر کو آرڈی نیٹر بھکر سید مشرف علی شاہ کو آرڈی نیٹر پاکپتن سید مشتاق حسین نقوی کو آرڈی نیٹر ملتان سمیت دیگر اضلاع کے کو آرڈی نیٹرز نے آن لائن شرکت کی۔ اجلاس میں روزنامہ 92 اسلام آباد سے 40 سے زائد صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو نکالنے کی شدید مذمت کی گئی ، اخبار کی انتظامیہ کی طرف بغیر کسی وجہ کے تمام سٹاف کو بے روز گار کرنا ظلم ہے، کمر توڑ مہنگائی کے دور میں صحافی برداری پہلے ہی بڑی مشکل سے گزر اوقات کر رہی ہے، آئے دن صحافتی اداروں کے مالکان کی طرف سے ڈاؤن سائزنگ کی آڑ میں ملازم کش پالیسی قبول نہیں کی جائے گی ، جے ایف کا بینہ نے روزنامہ 92 کے ایڈیٹر سے مطالبہ کیا ہے کہ نکالے گئے تمام صحافیوں اور میڈیا ورکر ز کو بحال کیا جائے۔