نائنٹی ٹو نیوز نے کراچی میں اپنے اخبارات میں بڑے پیمانے پر چھانٹیاں کردیں۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ سب ایڈیٹرز، پیج میکر اور میگزین سے بھی بندے فارغ کئے گئے ہیں۔۔ پپو کے مطابق کراچی سے مزید چھانٹیوں کا امکان ہے کیوں کہ ڈاک اور کوئٹہ ایڈیشن سے بھی بندے نکالے جائیں گے۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ فارغ کئے گئے افراد کا پندرہ جولائی کو لاسٹ ورکنگ ڈے تھا اور المیہ یہ ہے کہ انہیں جون کی تنخواہ دیئے بغیر ہی فارغ کیا گیا ہے۔۔مبینہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ نائنٹی ٹو میڈیا گروپ نے کوئٹہ، پشاور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان اسٹیشن سے اخبار بند کردیا ہے اور سو سے زائد بندے فارغ کردیئے ہیں۔۔دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ نے روزنامہ 92 اخبار سے بڑے پیمانے پرچھانٹیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے صحافیوں کا معاشی قتل قرار دیا صدر طاہر حسن خان جنرل سیکرٹری سردار لیاقت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 92 اخبار کے مالکان کا یہ اقدام ناانصافی اور سراسر زیادتی کے زمرے میں آتا ہے کراچی سمیت دوسرے اسٹیشنوں سے اخباری ورکرز کو یک جنبش نکال باہر کرنا غیر پیشہ وارانہ اور مزدور دشمنی کا عکاس ہے جیسے کسی صورت بھی برداشت نہیں کیاجائے گا کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ نے مزید کہا کہ سرکاری اشتہارات کی مد میں کروڑوں روپے ھڑپ کرنے والے اخباری مالکان ھوش کے ناخن لیں روزنامہ 92 سے نکالے گئے تمام ملازمین کو فوری بحال کیا جائے دوسری صورت میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا بیان میں متاثرہ ملازمین سے یکجتی کا اظہار کیا گیا۔ دوسری طرف۔۔پنجاب یونین آف جرنلسٹس(دستور) کے صدر رحمان بھٹہ،پی ایف یو جے کے خزانچی حامد ریاض ڈوگر ۔ جنرل سیکرٹری پی یو جے (دستور) احسان بھٹی عہدیداروں عباد اللہ بابر ، طارق جمال ، اور دیگر نے روزنامہ 92 نیوز اخبار سے درجنوں ملازمین کو برطرف کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہاہے کہ روزنامہ92 نیوز اخبارکے مالکان نے بغیر نوٹس جاری کئے اچانک درجنوں ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کے بغیرنوکری سے برخاست کردیا ہے جس سے فارغ کئے گئے ملازمین کو شدید ذہنی اور مالی پریشانی کا سامناہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ روزنامہ 92 نیوز اخبار کا یہ بے رحمانہ اور سفاکانہ اقدام شعبہ صحافت سے وابستہ افراد کے لئے بے روزگاری کا ایک نیاطوفان لیکرآیا ہے جس سے انہیں اور ان کے اہلخانہ کو شدید پریشانی کا سامناہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ صحافیوں کو اس طرح اچانک ان کی نوکریوں سے برخاست کرنے پر حکومت ایکشن لے اورنوکری سے فارغ کرنے سے قبل نوٹس جاری کرنے سمیت تمام قوانین پرعملدارآمد یقینی بنائے تاکہ آئندہ کسی ادارے اور اکے مالکان کو صحافیوں کا اس طرح استحصال کرنے کی جرات نہ ہو۔