ویج بورڈ ایوارڈعبوری ریلیف ،15 روز میں جواب طلب

اخباری ملازمین کیلئے آٹھویں ویج بورڈ کا دوسرا اجلاس جسٹس(ر) حسنات احمد خان کی صدارت میں جمعہ کو پشاور میں ہوا۔ اجلاس میں بورڈ کے گزشتہ اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم کردہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس سرمد علی کی پیشگی مصروفیت کے باعث نہیں ہو سکا۔ تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ کمیٹی کے اجلاس سے پہلے ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں معاملات کو اتفاق رائے سے حل کیا جائے گا۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ اخباری مالکان کی جانب سے عبوری ریلیف کے میمورنڈم کا جواب جمع نہیں کرایا گیا۔ مذکورہ ممبر نے مذکورہ کوتاہی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کم وقت کے باعث مکمل اعداد و شمار جمع کر کے تیار نہیں کئے جا سکے۔ اس طرح یہ کام جزوی طور پر مکمل ہوا ہے۔ چیئرمین نےعبوری ریلیف کے میمورنڈم کا 15 روز میں جواب طلب کر لیا۔ چیئرمین نے کہا کہ عبوری ریلیف کے معاملے پر کافی وقت ہو چکا ہے اور اس معاملے پر مزید التواءبہتر نہیں۔ نیوز پیپرز ایمپلائز کے نمائندے ناصر چشتی نے کہا کہ اخبارات کے ملازمین اس اجلاس میں عبوری ایوارڈ کے اعلان کی توقع کر رہے تھے اور خوشخبری کے منتظر ہیں کیونکہ انہوں نے 8 ویں ایوارڈ کے اعلان کیلئے عشرہ سے زائد عرصہ غیر معمولی تاخیر کے باعث مشکلات کا سامناکیا  ہے۔ بخت زادہ یوسفزئی، شعیب الدین اور محمد نواز رضا نے ناصر چشتی کی حمایت کی۔ حمید ہارون نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ معاملے میں تاخیر نہیں چاہتے تاہم وہ چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ اتفاق رائے اور مناسب انداز میں حل ہو۔ انہوں نے کہا کہ اخباری مالکان اخبارات کے ملازمین کی مشکلات سے آگاہ ہیں تاہم مالکان کو بھی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں ان کے اشتہارات کے واجبات ادا نہیں کر رہیں۔ حمید ہارون نے اس حوالے سے اقرار نامہ دیا کہ اگر اخباری مالکان 25 مارچ تک عبوری ریلیف یا میمورنڈم سے متعلق اپنا تحریری جواب جمع کرانے میں ناکام رہے تو چیئرمین اس حوالے سے یکطرفہ فیصلہ کرنے کے لئے با اختیار ہوں گے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اخباری مالکان کے نمائندے 25 مارچ سے پہلے اپنا جواب جمع کرائیں گے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بورڈ کا آئندہ اجلاس 2 اپریل کو ہو گا، اس تاریخ کا تعین اخباری مالکان کے نمائندے کی درخواست پر کیا گیا جو کہ اے پی این ایس کے انتخابات کے سلسلے میں مصروف رہیں گے۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں