(خصوصی رپورٹ)۔۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین محمد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ پیمرا(PEMRA)جلد ویب ٹی وی اور او ٹی ٹی(Over The Top)کی ریگولیشن کا آغاز کرے گا اس ضمن میں پیمرا کے سینئر ٹیکنیکل عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی ہنگامی طور پر تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کو28 فروری 2019 تک ڈرافٹ ریگولیشن پیش کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ کمیٹی نے ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے یومیہ بنیاد پر اجلاس منعقد کرنا شروع کر دیئے ہیں ۔چیئرمین پیمرا نے جنگ گروپ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ پیمرا پاکستان میں جدید ذرائع ابلاغ کی جدید ترین ٹیکنالوجی بشمول او ٹی ٹی متعارف کرائے گا تاکہ پاکستان کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کیا جا سکے۔ چیئرمین سلیم بیگ نے بتایا کہ پیمرا ٹیلی پورٹ کے پانچ نجی ٹی وی چینل بہت کم خرچے سے اپنی نشریات سیٹلائٹ کے ذریعے دنیا بھر میں دکھا سکیں گے انہوں نے کہا کہ ماہ رواں کے آخر تک ڈائرکٹ ٹو ہوم (DTH) لائسنسوں کا اجرا کردیا جائے گا جس کے نتیجے میں پاکستان میں 500ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری ہو گی اور کم از کم10ہزار کے قریب روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اسی کے ساتھ ساتھ ستر (70) نئے ٹی وی چینلوں کے اجرا کا عمل تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے ۔اس سے اربوں روپے کی نئی سرمایہ کاری ہو گی جس کے نتیجے میں پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا میں ہزار ہا نئی آسامیاں پیدا ہوں گی پاکستان الیکٹراک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی میں تعیناتی کے بعد چیئرمین سلیم بیگ نے پیمرا کی مجموعی کارکردگی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک نجی ٹی وی چینلو ں کے خلاف قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر170ایکشن لے لئے گئے ہیں اور ان اقدامات میں5ملین روپے کے جرمانے عائد کئے گئے زیادہ تر ایکشن ہتک آمیز پروگرام کرنے، نفرت انگیز مواد، جھوٹی خبروں، حد سے زیادہ غیر ملکی مواد ٹیلی کاسٹ کرنے اور غیر اخلاقی اشتہارات دکھانے پر کئے گئے پیمرا نے یہ کارروائیاں بلا امتیاز کیں۔ سلیم بیگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان بھر میں2859 کیبل ٹی وی آپریٹرنگ کا اچانک معائنہ کیا گیا پاکستان میں لائسنس یافتہ کیبل آپریٹروں کی تعداد4700 تک پہنچ گئی ہے ان اچانک چھاپوں کے دوران 14252غیر ملکی ڈی ٹی ایچ اورسی -لائن (C-LINE) جیسے آلات ضبط کئے گئے اور 37کیبل آپریٹروں پر چھ لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کئے گئے جب کہ 59کیبل آپریٹروں کے خلاف فوجداری مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ محمد سلیم بیگ نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں غیر قانونی 1272انڈین ٹی وی چینلوں کی نشریات کیبل نیٹ ورک پر بند کرائی گئیں۔ پیمرا نے ملک بھر میں پھیلے ہوئے غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ کے خاتمے کے لئے ایف آئی اے ،ایف بی آر، کسٹم انٹیلی جنس کے عہدیداروں پر مشتمل کمیٹیوں کی مدد سے چھاپہ مار ٹیمیں چاروں صوبوں میں تشکیل دے دی ہیں جو کہ تندہی مستعدی اور وطنیت کے جذبے کے تحت پاکستان میں غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ کے پھیلائو کو روکیں گی تاکہ پاکستان پر بھارتی ثقافتی سیاسی سفارتی یلغار کے آگے مضبوط بند باندھا جا سکے۔ پیمرا سپارکو (SUPARCO)پاک سیٹ اور معتبر غیر ملکی سیٹلائٹ کمپنیوں سے بھی معاونت حاصل کر رہی ہے تاکہ انڈین ڈی ٹی ایچ کی پاک سر زمین پر حالیہ یلغار کو موثر طریقے سے روکا جا سکے پیمرا کے سربراہ نے ایک سوال پر کہا کہ اتھارٹی میں اپنی آمد کے فوری بعد انہوں نے آٹھ ایف ایم ریڈیو، پانچ نجی ٹی وی چینل، سات غیر ملکی چینلز، پانچ آئی پی ٹی وی (انٹرنیٹ پروٹو کول ٹی وی) اور تین موبائل ٹی وی لائسنسوں کا اجرا اب تک کیا ہے محمد سلیم بیگ نے بتایا کہ کیبل ٹی وی ڈیجیٹلا ئزیشن (Digitalization) کے حوالے سے اتھارٹی نے تمام کیبل آپریٹرز کو2019 کے اختتام تک اپنے سسٹم ڈیجیٹل کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ عوام الناس (صارفین) کو کوالٹی کیبل سروس مہیا ہو سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پیمرا نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران90 نئے کیبل ٹی وی لائسنسوں کا اجرا کیا ہے جن میں زیادہ تر لائسنس خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، سندھ اور پنجاب کے پسماندہ علاقوں کے لئے دیئے گئے ہیں تاکہ تعلیم تفریح اسپورٹس اور دیگر معلومات ملک کے چپے چپے تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہاکہ پیمرا نے اپنے قیام سے لے کر اب تک پہلی بار ٹی وی ریٹنگ کمپنیوں کی ریگولیشن کا آغاز کردیا ہے اور پہلی بار تمام سٹیک ہولڈروں کو ساتھ ملا کراتفاق رائے سے مشترکہ ریگولیشن نافذ کی گئی ہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی اس کی توثیق کی ہے اس ریگولیشن کے نتیجے میں پیمرا نے اب تک پانچ مختلف ریٹنگ کمپنیوں کو پاکستان میں کام کی اجازت دی ہے جب کہ پانچ مزید درخواستیں زیر غور ہیں۔ اس پورے پروسیس کا مقصد ریٹنگ کے اجرا کے عمل میں شفافیت غیر جانبداری، اور ورائٹی/ آپشن فراہم کرنا ہے تاکہ الیکٹرانک میڈیا انڈسٹری کو جدید بہتر اور عالمی معیار کی ریٹنگ سروسز مہیا ہو سکیں پیمرا چیئرمین نے بتایا کہ پیمرا کا موجودہ مانیٹرنگ سیٹ اپ جو کہ 2013 میں بنا تھا 50 نجی ٹی وی چینلوں کو مانیٹر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو ضرورت سے بہت کم تھا اب اس مانیٹرنگ سیٹ اپ کو گورنمنٹ آف پاکستان کی مالی اعانت سے عالمی معیار کا بنایا جا رہا ہے جس کے ذریعے بیک وقت اڑھائی سو ٹی وی چینلوں کی سو فیصد مانیٹرنگ ہو سکے گی اس پروجیکٹ پر20کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔(بشکریہ جنگ)