میڈیا ہاوسز سے جبری برطرفیوں، تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تاخیر سے ادائیگی کے خلاف اور آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کے لیے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت 5 جنوری 2021 کو کراچی میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا ملک گیر احتجاج کی کال پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے دی گئی ہے، پی ایف یو جے نے 2021 کو “بس بہت ہوگیا” کے عنوان سے منانے کا اعلان کیا ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام ارکان کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے 5 جنوری کے احتجاج کی تیاریاں شروع کردی ہیں احتجاج میں شرکت کے لیے دیگر مزدور تنظیموں، وکلا، ڈاکٹرز اور سول سوسائٹی کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مختلف میڈیا ہاوسز سے میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ ڈھائی سالوں کے دوران تقریبا ساڑھے سات ہزار میڈیا ورکرز کو مختلف اداروں سے جبری برطرف کیا جا چکا ہے جبکہ مختلف میڈیا ہاوسز اپنے ملازمین کو نا تو تنخواہیں وقت پر ادا کررہے ہیں اور نا ہی ان کے واجبات ادا کیے جارہے ہیں ۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے اس صورتحال پر حکومتی خاموشی کو افسوسناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ میڈیا ورکرز کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ میڈیا مالکان اور حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ اور حکومتی آشیرواد سے ہورہا ہے اس سب کا مقصد صحافی کو معاشی دباو میں لا کر ملک میں آزاد صحافت کو دبانا ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس صورتحال کا از خود نوٹس لیں اور میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تاخیر سے ادائیگی کے سلسلے کو بند کرائیں۔
