کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گلی کوچے شاہراہیں اور گھر کی دہلیز تک محفوظ نہیں۔ چائے کے ہوٹلوں پر ڈاکو اب ٹولیوں کی شکل میں یلغار کرکے ایک ساتھ درجنوں لوگوں کو لوٹنے کا نیا ٹرینڈ لے کر آگئے ہیں۔ تھانہ نیوکراچی کی حدود میں بھی بے خوف ڈکیتیوں کا سلسلہ عروج پر ہے۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب یوپی موڑ پر واقع بگ بائے ڈپارٹمنٹل اسٹور سے چند قدم پر موٹر سائیکل مارکیٹ میں ہوٹل پر ڈکیتی کی واردات ہوئی۔ یہ تھانہ نیو کراچی کی حدود میں آتا ہے۔چار مسلح ڈاکو وہاں موجود تمام لوگوں سے موبائل اور نقدی چھین کر انتہائی اطمینان سے فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔ لٹنے والوں میں اےآروائی کے پینل پروڈیوسر وسیم خان، کیمرہ مین سید ذیشان مہدی اور سینئر صحافی و کالمکار جاوید صدیقی شامل تھے۔ ہوٹل میں لگ بھگ 100 افراد تھے۔ بڑھتے جرائم اور کھلے عام ڈکیتی پر انتظامیہ پولیس و رینجرز کی سیکورٹی پر سوالات بھی اٹھ رہے ہیں۔عوام پوچھ رہے ہیں کہ ہم کب تک اسی طرح لٹتے رہیں گے؟ آخر کب کراچی ان رہزنوں کے وجود سے پاک ہوگا۔
تین صحافی اسٹریٹ کرائم کا نشانہ بن گئے۔۔
Facebook Comments