ٹونٹی 24نیوز نے اپنے ہی ادارے میں کام کرنے والے صحافی وسیم عباسی کا کیریئر داو پر لگا دیا۔وسیم عباسی کے مطابق انہیں برطانوی ممبر آف پارلیمنٹ افضل خان اور تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کشمیر ایشو پر ایک ہیومین رائٹس اور میڈیا میٹنگ کے عنوان سے کانفرنس میں مدعو کیا۔اس کانفرنس میں پاکستان کے دیگر جرنلسٹس اور ٹی وی اینکرز کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ اس کانفرنس میں چینل 24 نیوز کے پروگرام نیوز پوائنٹ کی میزبان عاصمہ چوہدری کو بھی مدعو کیا گیا تھا اور میں نے بھی اسی پروگرام کے کنٹنٹ پروڈیوسر کے طور پر چینل 24نیوز کو جوائن کیا ہوا تھا۔ میں نے اسلام آباد ایچ آر ڈیپارٹمنٹ سے ایمپلائی لیٹر لیا جوبرطانیہ کی ایمبسی میں ویزے کے حصول لیے جمع کرایا مگر جب تصدیق کے لیے ایمبسی نے لاہور آفس سے پوچھا تو لاہور آفس نے میرے جاب لیٹر کی تصدیق سے انکار کر دیا۔چینل 24نیوز کے اس انکار کی وجہ سے میرےبرطانیہ جانے کے لیے دس سال کی پاپندی لگ گئی۔ وسیم عباسی کے مطابق 2011 سے 2013 کے دوران انہوں نے کشمیر ایشو پر چالیس منٹ کی ڈاکیومنٹری میثاق تھنک ٹینک کی مدد سے بنائی تھی جب وہ رفاہ یونیورسٹی کے طالب علم تھے اور فائنل پروجیکٹ کےطور پر اس ڈاکومینٹری کو جمع کروایا۔وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ چینل 24نیوز اور عاصمہ چوہدری کے درمیان اس وقت اختلافات پیدا ہوئے جب چینل 24نیوز نے بغیر عاصمہ چوہدری کو پوچھے ان کی ٹیم کے تین اراکین کو ایک ماہ کا نوٹس دیا تو وہ احتجاجاچینل 24نیوز کو 11 نومبر کو چھوڑ گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں چینل کے سی ای او اسلام آباد آئے اور پھر اسی دوران عاصمہ چوہدری کو 35 فی صد سیلری کم کرنے کو کہا گیا۔ عاصمہ چوہدری نے11 نومبر کو چینل سے ایک دن کی مہلت مانگی کہ مجھے ایک دن دیا جائے میں سوچ کر آپ کو بتاتی ہوں مگر اسی دوران چینل 24 نے جب ان کی ٹیم کے تین افراد کو نکال دیا۔ عاصمہ چوہدری نے احتجاجاً چینل چھوڑ دیا۔عاصمہ چوہدری نےچینل چھوڑ دیا تو پھر میں نےچینل کے سی ای او کو ای میل کی اور ان کو بتایا کہ برطانیہ میں ہونے والے اس پروگرام میں عاصمہ چوہدری کے علاوہ دیگر اینکرز بھی مدعو ہیں اور عاصمہ چوہدری اس سے پہلے چینل کے سی ای او کو بتا چکی تھیں اور سی ای او میرے جاب لیٹر کی تصدیق کے لیے آمادگی کا اظہار بھی کر چکے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ میں بھی عاصمہ چوہدری کی ٹیم میں تھا مگر مجھےفراغت کا لیٹر دیا گیا اور نہ ہی کوئی دوسرالیٹربلکہ نومبر اور دسمبر کی تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔وسیم عباسی کا کہنا ہے کہ نومبر کا پورا مہینہ پہلے اقراء حارث کا پروگرام کراتے رہے پھر ثناء مرزا آئیں تو ان کے پروگرام کا اسکرپٹ لکھوایامگر ابھی تک سیلری نہیں دی گئی۔ وسیم عباسی نے صحافتی تنظیموں سے چینل 24نیوز کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔وسیم عباسی کی گفتگو پر چینل 24نیوز اسلام آباد سے رابطہ کرکے موقف لینے کی کوشش کی گئی لیکن کسی نے اس حوالے سے موقف نہ دیا۔
24 نیوز نے اپنے ورکرکا کیرئرداؤ پرلگادیا۔۔
Facebook Comments