twenty four news ki gaari par hamla

24 نیوز کی بندش، لاہورپریس کلب، پی یوجے کی مذمت ۔۔

لاہورپریس کلب کےصدرارشدانصاری،سینئرنائب صدررائےحسنین طاہر، نائب صدر قذافی بٹ، سیکرٹری بابر ڈوگر، جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض احمد، خزانچی زاہد شیروانی اور اراکین گورننگ باڈی نے پیمرا کی جانب سے 24 نیوز چینل کی غیر اعلانیہ وغیرقانونی بندش کی شدیدمذمت کی ہے اور اسےآزادی صحافت پرحملہ قراردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی چینل کی غیر اعلانیہ بندش آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے اور ایسے ماورائے آئین اقدامات کوکسی صورت قبول نہیں کیاجائےگا۔انھوں نےحکومت سے مطالبہ کیاہے کہ 24 نیوزچینل کی بندش فی الفورختم کرکےنشریات بحال کی جائےورنہ صحافی برادری احتجاجی راستہ اختیارکرنےپرمجبورہوگی۔دریں اثنا پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے پیمرا کی طرف سے 24 نیوز چینل کی غیر اعلانیہ بندش کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہےاور مطالبہ کہا ہے کہ پیمرا فوری طور پر 24 نیوز چینل کو بحال کرئے۔پی یو جے کے صدر قمرالزمان بھٹی ۔سینئر نائب صدر خرم پاشا۔ نائب صدر یوسف عباسی۔ جنرل سیکرٹری خواجہ آفتاب حسن ۔ سینئر جوائنٹ سیکرٹری عطیہ زیدی۔جوائنٹ سیکرٹری نصراللہ ملک۔  خزآنچی بدر ظہور چشتی اور ایگزیکٹو کونسل نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت کےاقدامات نےجہاں مزدوروں ۔کسانوں ۔محنت کشوں اور سماج کے دیگر طبقات کو برے طریقے سے متاثر کیا ہے وہیں آزادی صحافت اور آزادی اظہار کا بنیادی حق بھی برے طریقے سے سلب کیا گیا ہے۔  پی یو جے کے صدر قمرالزمان بھٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کنڑولڈ میڈیا کے لئے پیمراکو استعمال کررہی ہے ۔24 نیوز چینل کی نشریات ملک کے مختلف شہروں اور اضلاع میں روکنے کے لئے پیمرا کی طرف سے فون کیے جا رہے ہیں۔کسی نوٹیفیکشن کے بغیر اس طرح نشریات بند کرنا  قابل مذمت ہے ۔یہ اقدام واضح طور پر غیر قانونی  اور ازادی صحافت پر حملہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر پیمرا نے 24 نیوز چینل کی نشریات بحال نہ کیں تو  پی یو جے اس معاملے پر احتجاج کرئے گی۔ پی یو جے کے صدر نے میڈیا مالکان پر بھی زور دیا کہ وہ آزادی صحافت کی جنگ کو جیتنے اور اسے مضبوط کرنے کے لئے کارکن صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو اپنا دست و بازو بنائیں اور انہیں نوکریوں سے نکالنے کا سلسلہ بند کریں۔انہیں بروقت تنخواہیں ادا کریں اور عدم ادا کردہ تنخواہوں کی ادائیگی کا شیڈول جاری کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا مالکان نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کا تحفظ یقینی نہ بنایا تو وہ دن دور نہیں جب حکومت ان تمام میڈیا مالکان کو تنہا کر کے آزادی صحافت کو مکمل طور پر سلب کر لے گی جس کے بعد آزادی اظہار کا ایشو عام آدمی کےلئے خواب بن کرجائے گا اور پھر عام آدمی کا اس میڈیا پر اعتبار اٹھ جائے گا جس کے بعد میڈیا کا تمام کاروبار تھپ ہو جائے گا اس لئے میڈیا مالکان خوف خدا کریں اوراپنے ادروں کو بچانے کی جدوجہد میں میڈیا ورکرز کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں