17 مئی کو جنگ گروپ کے سامنے دھرنے کا اعلان۔۔

 کارکن صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر عالمی یوم صحافت کی مناسبت سے ملک بھر کی طرح لاہور پریس کلب میں بھی پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام مظاہرہ کیا گیا جس میں سینئر صحافیوں اور قلم مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم نے کہا کہ آج صحافت بدترین پابندیوں کا شکار ہے ۔نہ بات کہنے کی آزادی ہے اور نہ ہی آزادی اظہار رائے کا بنیادی حق حاصل ہے ۔ایسے ماحول میں معاشرے کو اس قدر خوفزدہ کر دیا گیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا سمیت کسی بھی پلیٹ فارم پر بنیادی مسائل کو اجاگر کرنے کے بنیادی حق رکھنے سے بھی محروم ہوچکا ہے ۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے اپنی ذیلی تنظیموں سے مل کر پیکا ایکٹ جیسے ظالمانہ قوانین کی واپسی تک احتجاج جاری رکھے گی ۔انہوں نے کہا کہ قلم مزدور ایک طرف تو آزادی اظہار رائے کی جنگ لڑ رہے ہیں تو دوسری طرف سیٹھ مافیا ان کا استحصال کر رہا ہے ۔انہوں نے اعلان کیا کہ 17 مئی کو سب سے بڑے استحصالی ادارے جنگ گروپ کے سامنے دھرنا دیا جائے گااور کارکن صحافیوں کیلئے بھرپو رآواز اٹھائی جائے گی ۔انہوں نے تمام صحافتی تنظیموں اور گروپوں کو اپنے حقوق کیلئے اکٹھا ہونے کی دعوت بھی دی ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکی دفاع کیلئے صحافی برادری بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی او ر پاک سرزمین کے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا ۔صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس میاں شاہدندیم نے کہا کہ پی یو جے منہاج برنا اور نثار عثمانی کی سوچ اور فکر کا دفاع کرنا جانتی ہے ، ہم نے آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کیلئے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں ، آئندہ بھی دیتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران بھی ہوش کے ناخن لیں اور پیکا ایکٹ جیسے ظالمانہ قوانین فوری واپس لئے جائیں ،صحافیوں اور قلم مزدوروں کا استحصال کرنے والے اداروں اور میڈیا ہائوسز نے اپنے روئیے نہ بدلے تو ان کے دفاتر کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کا بھی گھیرائو کریں گے ۔ہم آج کے دن اپنے ان صحافی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے ہیں جنہوں نے آزادی اظہار رائے کیلئے بے شمار قربانیاں دیں اور جانوں کے نذرانے بھی پیش کئے ۔ جنرل سیکرٹری پنجاب یونین آف جرنلسٹس قاضی طارق عزیز نے کہا کہ آج سچ لکھنے ، بولنے اور کہنے پر پابندیاں ہیں ،کوئی بھی سماج اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک آزادی اظہار رائے یقینی نہ ہو ۔ہمیں آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کسی سیاسی جماعت یا گروہ نے نہیں دی اور نہ ہی یہ کسی کے باپ کی دین ہے ۔اس کیلئے ہمارے قائدین نے بے شمار قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن صحافیوں اور قلم مزدوروں کا بدترین استحصال ہورہا ہے ،آج کارکنوں کے گھروں کے چولہے بجھ چکے ہیں جبکہ سیٹھ مافیا اپنی توندیں بھر رہا ہے۔حکومت کو چاہئے کہ اشتہارات کی ادائیگیاں کارکنوں کی تنخواہوں سے مشروط کی جائیں ۔انہوں نے کہا آج بھی جنگ گرو پ استحصالی مافیا کا ڈان بنا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام گروپ اور دھڑے ایک ہوں او رمتحد ہو کر کارکنوں کے حقوق کی جنگ لڑیں ۔نائب صدر لاہور پریس کلب صائمہ نواز نے کہا کہ آج ہم آزادی صحافت کا دن تو منا رہے ہیں لیکن پاکستا ن میں آج صحافیوں کا بری طرح سے استحصال کیاجا رہا ہے، ہمیں سچ لکھنے اور بولنے سے روکا جا رہا ہے ،لوگوں کو گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے،اس بدترین سنسر شپ کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی،پیکا ایکٹ کو نہ پہلے مانا نہ آئندہ تسلیم کریں گے ۔صحافیوں کو اپنے حقوق کیلئے متحد ہونا ہوگا ،ہم آج صحافی ورکرز کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کا ایک بار پھر عہد کرتے ہیں ۔رانا محمد عظیم کی قیادت میں پیکا جیسے ظالمانہ قوانین اور کارکنوں کی بروقت تنخواہ کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔  مظاہرے میں سینئر صحافی محمد علی ،زاہد شیروانی ،مجتبیٰ باجوہ ،اشرف مجید ،اعجاز لاہوری ،عمر شریف ، عابد اسلام ،افتخار مغل ، عاطف پرویز ،بلال غوری، احمد ندیم سلیمی ، شاہد چوہدری ، فاروق جوہری ،عامر سہیل ، عدنان لودھی ، احتشام الحق ،افضل چوہدری ، طاہر وکی ،ندیم ساجد ،زبیر چوہدری ،نیاز بٹ ، سید زمان شاہ ، چوہدری قاسم جٹ ،فرید صدیق ، رانا مظہر ، عثمان چوہدری ، ڈاکٹر شجاعت حامد ،راشد وٹو ، حامد خان ، مرزا رضوان ،عید محمد ،محمد فرخ ، علی حیدر رانا،محمد عرفان سمیت صحافیوں کی کثیر تعدادنے شرکت کی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں