وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کسی ایک یا مخصوص میڈیا گروپس کو ہی اشتہارات دئیے جاتے ہیں‘ڈمی اخبارات کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے ، مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو محکمہ اطلاعات کی جانب سے 74 اخبارات کے ڈکلیریشن کینسل کرنے کے لئے خطوط تحریر کئے ہیں،سعید غنی نے کہا کہ اس وقت 750 سے زائد اخبارات میڈیا لسٹ پر ہیں اور ہم ان تمام اخبارات کو روزانہ کسی صورت اشہارات نہیں دے سکتے لیکن ہماری بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ بڑے میڈیا ہاؤسز کےساتھ ساتھ چھوٹے اور ریجنل اخبارات کو بھی اشتہارات دیں تاکہ وہ بھی اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں۔ اس وقت بھی محکمہ اطلاعات 200 سے زائد اخبارات کو اشتہارات فراہم کررہا ہے۔پرنٹ میڈیا کو زیادہ تر براہ راست ہی اشتہارات دئیے جاتے ہیں تاہم الیکٹرونک میڈیا پر اشتہارات بنا کر دینے ہوتے ہیں اور محکمہ اطلاعات کے پاس اتنے وسائل نہیں اس لئے اشتہاری ایجنسی کے ذریعے یہ اشتہار دئیے جاتے ہیں‘ ایجنسی اس کا 15 فیصد جبکہ میڈیا ہاؤس کو 85 فیصد ادائیگی ہوتی ہے۔اخبارات کو ڈکلیریشن ہم نہیں بلکہ متعلقہ ڈپٹی کمشنرز دیتے ہیں اور اخبارات کی اے بی سی سرٹیفائیڈ اور سینٹرل میڈیا لسٹ انہیں وفاقی حکومت دیتی ہے۔ اخبارات کو ڈکلیریشن اور اس کو کینسل دونوں کا اختیارمتعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے پاس ہوتا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایسٹ کے ڈی سی نے16اخبارات کے ڈکلیریشن بھی کینسل کردئیے ہیں۔
16 اخبارات کے ڈیکلیریشن منسوخ، 74 کا مزید امکان ۔
Facebook Comments