140 Plot for Karachi Press Club Members from PPP

کراچی پریس کلب میں پلاٹ کی تقسیم

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں جتنی صحافت اور سیاست آزاد ہونی چایئے وہ نہیں ہے۔ جتنی آزادی جمہوریت کو ملے گی اتنی ہی صحافت کو بھی ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں 140 کلب کے صحافی ممبران کو ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں پلاٹس کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب، وقار مہدی اور راشد ربانی کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ کراچی پریس کلب کی تقریب میں پریس کلب کے صدر احمد خان ملک، سیکرٹری مقصود یوسفی، مہراج الدین، عارف ہاشمی اور دیگر نے خطاب کیا۔ تقریب میں صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب، وقار مہدی اور راشد ربانی نے قرعہ اندازی میں صوبائی وزیر بلدیات کے ہمراہ موجود تھے جبکہ ایم ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈی جی محمد سہیل ڈائریکٹر لینڈ مینجمنٹ ایوب فاضلانی، محمد ارشد خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ کراچی پریس کلب میں منعقدہ پلاٹس کی قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزہر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایک مڈل کلاس شخص کا بھی اپنا گھر بنانا ناممکن سا ہوگیا ہے اور ہماری صحافی برادری کو دن رات اس ملک میں بحالی جمہوریت کے لئے کوشاں ہے اس ستون کی حالت زار بھی اب اتنی بہتر نہیں ہے کہ ایک صحافی اسے ملنے والی تنخواہ سے اپنا گزر بسر کے ساتھ ساتھ اپنا گھر لے سکے اس لئے حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس ستون سے وابستہ افراد کو مشکلات سے آزاد کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ خود کراچی پریس کلب کے صدر نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ اس ملک میں سب سے پہلے 1970 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے صحافیوں کوپلاٹس فراہم کئے اور گلشن اقبال میں صحافی کالونی بنائی گئی اس کے بعد پیپلز پارٹی کی 1996کی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں 916 صحافیوں کو ہاکس بے میں جبکہ 2009 میں ایک بار پھر پیپلز پارٹی کی حکومت میں 467 پلاٹس فراہم کئے گئے اس کے بعد 2013 میں ملیر میں 200 صحافیوں کو پلاٹس کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا اور آج ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی اپنا فرض تصور کرتے ہوئے مزید 140 صحافیوں کو پلاٹس کی فراہمی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایسا وقت آئے کہ صحافت سے وابستہ ہر شخص کو بغیر قرعہ اندازی پلاٹس کی فراہمی ہو۔ انہوں نے کہا کہ جو صحافی آج کی اس قرعہ اندازی کے بعد رہ گئے ہیں انہیں بھی جلد پلاٹس فراہم کئے جائیں گے۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں