رپورٹ :میاں طارق جاوید
وزیر خزانہ کی تبدیلی سے معیشت بہتر نہیں ہوگی موجود حکومت پاکستان کی نااہل اور ناکام ترین حکومت ہے 24 گھنٹوں میں ملکی معیشت کو بہتری کی جانب گامزن کیا جا سکتا ہے ایک سال کے لئے پاکستانی قوم کیلئے 10 ہزار ارب کا ریلیف پیکج بغیر قرضوں کے دیا جاسکتاہے جبکہ مہنگائی میں 50 فیصد کمی اور ایک سال میں۔ 8 ہزار ارب کا ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا جا سکتا ہے پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے بغیر سود قرضے بھی دئے جا سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار معروف ماہر معاشیات محمد ہارون حسن فتہ نے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ۔۔محمد ہارون حسن فتہ نے کہا ہے پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کرپشن اور نااہلی ملک دیوالئے کی جانب لے جارہے ہیں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ پاکستان کی معیشت کو ڈبو کر سائیڈ پر ہو گئے 20 ستمبر کو ایف بی آر میں دی گئ میری بریفنگ پر اگر تھوڑی توجہ دی جاتی تو آج ملک کی یہ حالات نہ ہوتے ۔حکمرانوں کی جہالت کی وجہ سے 6 سوملین ڈالرز کے لئے پوری قوم کو مہنگائی کے جہنم میں جھونک دیا اور پاکستان کو آئی ایم ایف کا دست نگر بنا دیا گیا اللّٰہ کے کرم سے اس مملکت خدادا میں بے پناہ وسائل موجود ہیں صرف پالیسیاں بدلنے کی ضرورت ہے بغیر قرضوں کے پاکستان 5 سال کے عرصے میں مضبوط معیشت اور مضبوط دفاعی کے ساتھ دنیا کے تیز ترین ترقی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوگا ۔۔
ہارون حسن فتہ نے مزید کہا کہ ٹیکس اہداف 8ہزار سے 12 ہزا تک لے جانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔۔ میری بنائی گئی پالیسیوں پر مکمل عملدرآمد سے 10 سال میں پاکستان کو قائد اعظم کے خوابوں کی تعبیر کی صورت میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے مہنگائی میں کمی چینی گھی ،آٹا پٹرول سمیت تمام اشیاء کی قیمتوں کو صرف ایک رات میں 20 سے 40 تک کم کیا جاسکتا ہے جس کے لئے آئی ایم ایف ،ورلڈ بنک ،یا ملکی بینکوں یا اسٹیٹ بینک کے قرضوں کی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ ایف بی آر کو متحرک کرنا ہو گا ۔۔ایک سوال کے جواب میں ہارون حسن فتہ نے کہا کہ کوویڈ 19 کے عالمی معیشت پر برے اثرات پڑے ہیں لیکن پاکستان پر رب کا خصوصی کرم ہے میری پالیسیوں پر عملدرآمد سے ہر پاکستانی کو فری ویکسین فراہم کی جائے گی ،فوج اور مضبوط دفاعی کیلئے دفاعی بجٹ میں 100 فیصد اضافہ بہت ضروری ہے کیونکہ ہماری مسلح افواج کو علاقائی اور عالمی چیلنجز کا سامنا ہے ہارون حسن فتہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میری پالیسیاں اور ان پر فوری طور پر عملدرآمد سے صرف دس سال کے اندر پاکستان میں ہر گھر میں بجلی گیس اور فون کی سہولت مفت فراہم ہو رہی ہونگی اور ہر پاکستانی کے پاس رہائش کے لئے اپنا گھر ہو گا جو حکومت آرڈننیسوں پر چل رہی ہو ،عدالتی حکم امتناع پر چل رہی ہو اس کو حکومت کا کوئی حق نہیں ،اسٹیبلشمنٹ ہوش کے ناخن لے مزید دیر پاکستان کی تو یہ حکمران معیشت اور دفاعی کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گی۔۔(میاں طارق جاوید)۔۔