سینئرصحافی، کالم نویس اور تجزیہ کاررؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ ۔۔سیاست ایک مسلسل اداکاری کا نام ہے۔ ہم اینکرز بھی اداکاری کرتے ہیں اور مجھے بڑی ہنسی آتی ہے جب میں بڑے بڑے کروڑ پتی اینکرز کو ٹی وی شوز میں غریبوں کے دکھ درد میں آنکھیں نم کرتے اور روتے دیکھتا ہوں۔ اکثر کو دیکھا ہے کہ ان کا رویہ عام لوگوں کے ساتھ کیسا ہے یا کتنے ان میں سے اپنے گھر کے ملازمین کو سرکار کی طرف سے مقرر کی گئی کم سے کم 37 ہزار تنخواہ دیتے ہیں۔ حتیٰ کہ ان کا اپنے دفتر میں اپنے آفس سٹاف کے ساتھ رویہ بھی ٹھیک نہیں ہوتا۔دنیانیوزمیں اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ہم اینکرز صرف تیس منٹ کیلئے یہ اداکاری کرتے ہیں کہ ہمارے دل میں اس قوم اور ملک کیلئے کتنا درد ہے۔ جونہی شو ختم اور کیمرہ آف ہوتا ہے‘ ہماری رعونت اور ہمارا تکبر واپس لوٹ آتا ہے اور ہم سیلیبرٹی بن جاتے ہیں۔ ہم عام دِکھنے کی اداکاری صرف ٹی وی سکرین کی حد تک کرتے ہیں‘ لیکن سیاستدان تو 24 گھنٹے مسلسل اداکاری کرتے ہیں کہ وہ آپ کی وجہ سے راتوں کو نہیں سو سکتے۔ اور مزے کی بات ہے وہ لوگوں کو اس بات کا یقین بھی دلا دیتے ہیں اور ایسا یقین دلاتے ہیں کہ کروڑوں لوگ ان کے دیوانے اور ان کی خاطر لڑنے مرنے پر تیار ہو جاتے ہیں اور ان کیلئے اپنے دوستوں سے تعلقات تک ختم کر لیتے ہیں۔