گوجرانوالہ پریس کلب سیل کردیاگیا۔۔

پریس کلب گوجرانوالہ کو 30اور 31 مئی کی درمیان شب سیل کردیا گیا۔مقامی صحافیوں کے آپسی اختلافات پریس کلب گوجرانوالہ کے سیل ہونے کی بنیادی وجہ بنی ،گزشتہ 12سال سے پریس کلب میں انتخابات کروانے کا مسلسل دیا جانے والا جھانسہ بھی ناکام ثابت ہوا اور انتظامیہ نے بار بار صحافیوں کو انتباہ کیا کہ انتخابات کروائے جائیں تاکہ صحافیوں کی فلاح بہبود کیلئے تھوڑا بہت کچھ کیا جا سکے مگر برسراقتدار گروپ  میں پھوٹ پڑگئی اور چار سال میں یہ الگ الگ ہوگئے۔۔جس کے بعد انتخابات کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، پریس کلب پر ایک مخصوص گروپ کی اجارہ داری سات سال تک رہی۔۔سرکاری انتظامیہ ، لاہور پریس کلب اور پاکستان فیڈرل یونین اف جرنلٹس نے بھی انتباہ کیا کہ انتخابات ہی بہتر حل ہیں مگر نہ ماننے پر سرکاری انتظامیہ نے کلب کو سل کردیا 4 جون کو انتخابات کا پہلے اعلان کیاگیا جبکہ اب 4 جون کو جنرل ہاوس کا اجلاس بلولیا گیا تاکہ معاملات کوسدھارے جاسکیں۔ صحافیوں کی اکثریت جمہوری طریقہ کے ذریعے الیکشن کی بات کر رہے ہیں اور 4 جون کو الیکشن کی تاریخ بھی مقرر کر دی گئی تھی لیکن چابی ہولڈر گروپ پریس کلب الیکشن میں گزشتہ کئی سالوں سے تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے اور نگران کمیٹی سے مذاکرات کے نام پر کھیل رہے تھے جس کے باعث ضلعی انتظامیہ نے صحافیوں کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کو مد نظر رکھتے ہوئے بالاآخر گوجرانوالہ پریس کلب کو سیل کر دیا ہے۔پریس کلب کو انتظامیہ کی جانب سے سیل کرنے پر گوجرانوالہ کی صحافی برادری نے شدید احتجاج بھی کیا۔4 جون کو ہونے والے متوقع انتخابات کیلئے ابھی نیا شیڈول بھی جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی یہ اعلان کیا گیا کہ 4 جون کو انتخابات ہونگے یا نہیں مزید براں سیالکوٹ پریس کلب عرصہ 25سال سے سیل ہے جس کیلئے تمام صحافی تنظمیں خاموش ہیں سیالکوٹ بھی گوجرانوالہ ڈویژن کا ہی ضلع ہے ، اس طرح گوجرانوالہ ڈوژن کے دو اضلاع کے پریس کلب سیل ہیں۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں