crime free city 2

پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ مذاکرات جاری ہیں، جاوید چودھری کا انکشاف۔۔

سینئر صحافی، تجزیہ کار، کالم نگار اور یوٹیوبر جاوید چوہدری نے  انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک لیول پر مذاکرات چل رہے ہیں ،یہ مذاکرات عمران خان کی مرضی کے بغیر ہورہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے باقاعدگی سے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں ان کی باقاعدہ گفتگو ہوتی ہے، دونوں ایک دوسرے کے ساتھ چل رہے ہیں دونوں ایک دوسرے کو چائے پلاتے کھانا کھلاتے ہیں ، شبلی فراز، عمر ایوب کے مذاکرات بھی چل رہے ہیں۔ آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید چودھری کا مزید کہنا تھا کہ ۔۔ عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو وزیراعظم بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان کے خلاف 9 مئی کے حوالے سے سنگین نوعیت کے نئے مقدمات آنے والے ہیں جن میں ریلیف ملنا ان  کیلئے کسی صورت ممکن نہیں ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان صاحب دو ایشوز پر مذاکرات کریں گے کہ مجھے پرائم منسٹر بنایا جائے، مجھے نہیں بناتے تو بشریٰ بی بی کو بنایا جائے‘۔انہوں نے کہا کہ یہ خان صاحب کی خواہش بھی ہے، خان صاحب چاہتے ہیں کہ بشریٰ بی بی کو پرائم منسٹر بنا دیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹبلشمنٹ بہت تگڑی ہے، دنیا کو پتا چل گیا ہے کہ پاکستان میں جو کچھ ہوگا وہ راولپنڈی سے ہوگا اسلام آباد سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی جنرل عاصم منیر کا برین چائلڈ ہے اور پوری اسٹیٹ اب اس کے ساتھ چل رہی ہے۔ کل کوئی اور چیف آئیں گے اور کہیں گے کہ اس بند کریں، ہم افغانستان اور انڈیا کے ساتھ تجارت شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ’عمران خان پر 9 مئی کے ٹھیک ٹھاک خطرناک قسم کے کیسز اسٹارٹ ہونے والے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں ہائی کورٹ سے ریلیف مل جائے، سائفر کیس میں تقریباً مل چکا ہے، عدت کیس میں مل چکا ہے۔ لیکن 9 مئی جو کیسز اب آںے والے ہیں ان میں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ ریلیف نہیں دے سکیں گی۔جاوید چوہدری نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ’اس سے پہلے باقاعدہ قانون سازی ہوگی‘، نئی قانون سازی ہوگی جس پر عدالتیں کچھ نہیں کرسکیں گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خواہش پر 9 مئی واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تو بن جائے گالیکن وہ اس سے بھاگ جائیں گے، جس جج کو جوڈیشل کمیشن میں لگایا جائے یہ اس کو قبول ہی نہیں کریں گے، پھر تحقیقات اور رپورٹ کو بھی قبول نہیں کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں جاوید چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کیلئے ایک میز پر آنے کا امکان اگلے سال ہی متوقع ہے۔ تب تک حکومت ملکی معیشت کو کچھ حد تک سدھار لے گی اور عمران خان سمجھ جائیں گے کہ وہ اب پھنس چکے ہیں اس لیے وہ نیچے آئیں گے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں