peoples party pti hatak izzat wanoon ki mukhalif

پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی ہتک عزت قانون کی مخالف۔۔

پاکستان تحریک انصاف اور صحافتی تنظیموں نے ہتکِ عزت بل کو کالا قانون قرار دے کر عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ فارم 47 زدہ ایوان سے اسپیکر منتخب ہونے والے کو ہتکِ عزت قانون پر دستخط کرتے ہوئے شرم آنی چاہئیے۔ جمہوریت کا منجن بیچنے والی دو بڑی جماعتوں نے آزادی اظہار و ابلاغ کو کرمنالائز کرکے آمریت کی نظریاتی اولاد ہونے کی حقیقت دنیا کو دکھائی ہے۔پی ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صحافی اورسول سوسائٹی اس کالے قانون کے خلاف ہم آواز ہیں۔ تحریک انصاف اس کالے قانون کے نفاذ کو روکنے کیلئے عدلیہ کا دروازہ کھکھٹائے گی۔پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی ہتک عزت قانون پر ہاتھ کھڑے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہتک عزت بل پیپلزپارٹی ن لیگ کا ساتھ نہیں دے گی، حکومت پنجاب نے سردار سلیم حیدر کو ہتک عزت بل منظوری کے لیے بھجوایا، اُن کے بیرون ملک جانے کے بعد حکومت نے قائم مقام گورنر (اسپیکر پنجاب اسمبلی) ملک احمد خان سے ہتک عزت بل پر سائن کروائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ازادی صحافت اور ازادی رائے پر یقین رکھتی ہے، گورنر پنجاب نے بل پر سائن کرنے سے اب قانون بن گیا ہے، ہتک عزت بل سے متنازع شقوں کو مشاورت سے ختم کرنا چاہیے، مشاورت کے بعد ہتک عزت بل پر عدالت جانا پڑا تو ضرور جائیں گے اور عدالتی کاروائیوں کے ساتھ اسمبلی فلور پر بھی صحافیوں کی آواز اٹھائیں گے۔پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو ہتک عزت قانون پر تشویش ہے اور ہم اس معاملے پر صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر قانون پنجاب حکومت کی ضرورت ہے تو سب کے ساتھ مشاورت ضروری تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی دور میں بلاول ظالمانہ اقدامات کے خلاف صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہوئے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں