پنجاب کے اخبارات کو آئی پی ایل (ٹینڈر نوٹس )اشتہارات سابقہ پالیسی کے تحت فوری طور پر بحال کئے جا رہے ہیں۔ اس فیصلے پر آئندہ چند روز میں مکمل عمل درآمد ہوتا نظر آئے گا۔ یہ اعلان سید طاہر رضا ہمدانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب نے اے پی این ایس پنجاب کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ غلام صغیر شاہد ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ پنجاب، شفقت عباس ڈائریکٹر پی آئی ڈی لاہور بھی موجود تھے۔ سینیٹر سید سرمد علی صدر اے پی این ایس نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔صوبائی سیکرٹری اطلاعات نے کہا میں اور میری پوری ٹیم ہمیشہ حکومتی سطح پر آپ کی نمائندگی کرتی ہے۔ اخباری انڈسٹری کا کوئی بھی مسئلہ ہو ہم دلیل کے ساتھ حکومت کے سامنے آپ کی وکالت کرکے اسے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگرچہ آئی پی ایل اشتہارات کے اجراءکا مسئلہ بہت پہلے حل ہو جانا چاہئے تھا اس میں تاخیر کا سبب چند قانونی نکات تھے جنہیں حل کرلیا گیا ہے۔ اب اخبارات کو ٹینڈر نوٹس سابقہ پالیسی کے تحت جاری کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے علاقائی اخبارات کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے مشتہر ادارے علاقائی اخبارات کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ علاقائی اخبارات جدید رجحانات کے تحت اپنے صفحات کو قومی اخبارات کے مقابلے میں خوب سے خوب تر بنائیں۔ غلام صغیر شاہد ڈی جی پی آر نے اس موقع پر کسی اخبار کے پبلشر کے انتقال کے بعد ڈیکلریشن کی وراثتی منتقلی تک اشتہارات کی بندش کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے روزنامہ تجارتی رہبر فیصل آباد کے اشتہارات فوری بحال کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ آئندہ کسی پبلشر کے انتقال کی صورت میں ورثاءکو صرف یہ حلف نامہ جمع کرانا ہوگا کہ وہ مقررہ مدت کے اندر اندر نئے پبلشر کی تقرری کے قانونی مراحل طے کرکے محکمہ اطلاعات کو آگاہ کرنے کے پابند ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ اطلاعات و ثقافت اخبارات کو درپیش مسائل روزانہ کی بنیاد پر حل کر رہا ہے۔ ڈی جی پی آر کی موجودہ ٹیم نے صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کی قیادت میں آٹھ ماہ کی قلیل مدت میں اشتہارات کا بجٹ دو ارب سے بڑھا کر سات ارب کردیا ہے اور کوشش ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران یہ بجٹ مزید بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا علاقائی اخبارات کو مقررہ پچیس فی صد کوٹے کے مطابق اشتہارات جاری کئے جا رہے ہیں یکم مارچ 2024ءسے اب تک جاری اشتہارات کی 90 فی صد ادائیگیاں ہو چکی ہیں۔ ادائیگی میں تاخیر کا سبب بننے والی ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ انہیں ایک ماہ کے اندر اندر ادائیگیاں کرنے کا پابند بنایا جا رہا ہے۔شفقت عباس ڈائریکٹر پی آئی ڈی لاہور نے شرکاءاجلاس کو اپنے محکمے کی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کم سٹاف کے باوجود پی آئی ڈی لاہور پورے پنجاب میں وفاقی محکموں کے اشتہارات کی منصفانہ تقسیم، بلوں کے نظام کی بہتری بروقت ادائیگیوں کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ ہم ایسے آن لائن نظام پر عمل کر رہے ہیں جس کے سبب ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں اشتہارات کے بل بروقت جمع کرانے کی پابند ہوں گی۔ اس طریقہ کار کے مطابق اے پی این ایس کو بھی آگاہ رکھا جا رہا ہے۔ اخباری مالکان، ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں اور پی آئی ڈی کے درمیان موثر رابطہ کاری کے لئے ایک مشترکہ واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا گیا ہے جس کا مقصد ادائیگیوں کے عمل کو تیز رفتار بنانا ، رکاوٹوں کو فوری ختم کرنا ہے۔ دور دراز علاقوں بشمول بلوچستان کے اخبارات کو بلوں کی ترسیل ادائیگیوں اور اشتہارات کی تقسیم کا ایک موثر اور آسان طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے۔ ایک ایسا ڈیش بورڈ زیرغور ہے جس سے میڈیا اداروں کو یہ آگاہی ملتی رہے گی کہ ان کے بلوںکی ادائیگی کس مرحلے میں اور کتنے وقت میں ممکن ہو گی۔ اجلاس کے دوران جمیل اطہر قاضی چیئرمین اے پی این ایس پنجاب کمیٹی،سینئر ارکان چیف ایڈیٹر روزنامہ پاکستان مجیب الرحمن شامی ، چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں امتنان شاہد نے محکمہ اطلاعات پنجاب، پی آئی ڈی لاہور کی موجودہ ٹیم کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی ایڈورٹائزنگ پالیسی ، ادائیگیوں کا موجودہ نظام بے مثال ہے اس کی پورے پاکستان میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اشتہاری بجٹ میں اضافہ، ریکوری کا غیرمعمولی تیزرفتار نظام اخباری انڈسٹری کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں یقیناً مددگار ثابت ہوگا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پی آئی ڈی لاہور شفقت عباس کی جاری خدمات کو بھی انتہائی قابل تحسین قرار دیا گیا۔ اے پی این ایس پنجاب کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جمیل اطہر قاضی کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس کا آغاز عثمان مجیب شامی نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ اس موقع پر تجارتی رہبر کے پبلشر عتیق الرحمن اور روزنامہ غریب فیصل آباد کے ایڈیٹر تنویر شوکت کی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت اور مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ بعدازاں پنجاب کے اخبارات کو درپیش مسائل پر غور اور آئی پی ایل اشتہارات کی مسلسل بندش پر تشویش اور فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس نے اس امر پر بھی غور کیا کہ تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود اخباری انڈسٹری بدستور مالی مشکلات کا شکار ہے۔ مہنگائی کے تناسب سے آئندہ وفاقی و صوبائی بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کا دو فی صد اشتہاری بجٹ میں اضافہ مختص کیا جائے۔ شرکاءاجلاس نے پریس رجسٹرار کی جانب سے باقاعدہ انکم ٹیکس ادا کرنے والے اخباری مالکان سے انکم ٹیکس ،بینک اکاؤنٹس ،ذرائع آمدن بارے غیرضروری تفصیلات طلب کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ایسے غیرقانونی اقدامات کو آزادی صحافت کے منافی قرار دیا ۔ شرکاءاجلاس نے کسی اخبار کے ڈیکلریشن کی وراثتی منتقلی کے کٹھن مراحل کے دوران سی ٹی ڈی ، خفیہ ایجنسیوں سے جانچ پڑتال کو انتہائی توہین آمیز قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔ محسن ممتاز سیال چیئرمین ریکوری کمیٹی نے تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ جس پر شرکاءاجلاس نے مکمل اعتماد و اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس میں جمیل اطہر قاضی چیئرمین پنجاب کمیٹی کے علاوہ مجیب الرحمن شامی،امتنان شاہد، عثمان مجیب شامی،بلال محمود‘محسن ممتاز سیال، سید منیر جیلانی،سیدسجاد بخاری،محسن بلال، ہمایوں طارق، عمران رضا، شہزاد حسین ، صفدر علی خان، محمد اویس رازی،مدثر اقبال، شاہد محمود،نوید چودھری،تنویر شاہ‘ نوراللہ، ہمایوں گلزار،اشرف شریف،راؤ امجد اقبال،عمران اطہرقاضی،عرفان اطہر قاضی نے شرکت کی۔

پنجاب کے اخبارات کیلئے اشتہارات 2 ارب سے بڑھا کر 8 ارب کے کردیئے گئے۔۔
Facebook Comments