karkuno ki tankhua na kaatne par HR head bartaraf

پبلک نیوزکے رپورٹر کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس۔۔

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی رہنماء، چیئرپرسن بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور سابق رکن سندھ اسمبلی شازیہ مری بھی فیک نیوز کا نشانہ بن گئیں۔سابق وفاقی وزیر شازیہ مری نے  پبلک نیوز کے رپورٹر کو بیس ارب روپے ہرجانے کا نوٹس جاری کردیا۔  نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پبلک نیوز کے رپورٹر نے دو ستمبر کو رات آٹھ بجکر اکیس منٹ پر ٹوئیٹر (موجودہ ایکس) پر ایک فیک نیوز دی جس میں کہا گیا کہ۔۔ پیپلزپارٹی کی سابق وزیر شازیہ مری کے گھر نیب کا چھاپہ، ستانوے ارب روپے کیش برآمد۔۔۔شازیہ مری کا لیگل نوٹس میں کہنا ہے کہ ان کے گھر پر نیب کا کوئی چھاپہ پڑا نہ کوئی رقم برآمد کی گئی ہے۔نوٹس میں پبلک نیوزکے رپورٹر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چودہ یوم کے اندر غیرمشروط معافی مانگی جائے اور اپنا ٹوئیٹ ڈیلیٹ کیا جائے ورنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے عدالت میں بیس ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔ فیک نیوز میں بتایا جا رہا ہے کہ شازیہ مری کے گھر سے اس رقم کے علاوہ بڑی مقدار میں سونا بھی برآمدہوا ہے۔ ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے کارکنوں اور اس کے حامی صحافیوں نے بغیر تصدیق کیے اس افواہ کو بطور خبر پھیلاناشروع کر دیا تاہم بعد ازاں حقیقت سامنے آنے پر ان صحافیوں میں سے بیشتر نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس ڈیلیٹ کر دیں۔رپورٹ کے مطابق کرنسی نوٹوں کی گڈیوں کی جس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے بتایا جا رہا ہے کہ یہ شازیہ مری کے گھر سے برآمد ہوئی ہیں، ایکسپوڈزپراپیگنڈا نامی ایک ایکس اکاﺅنٹ کی طرف سے اس جھوٹ کا بھانڈہ پھوڑتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر نیب کے جنوری 2022ءمیں سابق میونسپل کمشنر کورنگی کراچی کے گھر پر چھاپے کے دوران پکڑی جانے والی رقم کی ہے۔شازیہ مری نے اپنے ایکس اکاﺅنٹ پر ایک پوسٹ میں اس حوالے سے کہا ہے کہ ”میں اپنے متعلق پھیلائی جانے والی جھوٹی خبر بے نقاب کرنے والے تمام لوگوں کی شکرگزار ہوں۔ اس قسم کا تکلیف دہ پراپیگنڈہ صرف ایسے لوگوں کی بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جوا س سے بہتر کچھ کر نہیں سکتے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں