خصوصی رپورٹ۔۔
ٹیلن نیوز کی انتظامیہ نے تیرہ مارچ کی رات اچانک آفیشیلی اعلان کردیا کہ ۔۔یہ ایک بھاری دل اور کافی تکلیف کے ساتھ ہے کہ ہم ٹیلون نیوز کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ ہمارے سرشار ملازمین، وفادار ناظرین، اور معزز اسٹیک ہولڈرز پر اس کے نمایاں اثرات کو سمجھتے ہوئے کافی غور و خوض کے بعد آیا ہے۔نیوز چینل انڈسٹری میں ہمارے منصوبے کو ناقابل تسخیر چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک ناقابل اعتبار درجہ بندی کا نظام ہے جو ہمارے ناظرین کی قابل اعتبار پیمائش پیش کرنے میں ناکام رہا، میڈیا کی آزادی اور اظہار رائے کے لیے تیزی سے موضوعی منظر نامے، حکومتی اشتہارات کا ایک ایسا نمونہ جس کے لیے موجودہ حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ ہم آہنگی کی ضرورت ہے، تجارتی اشتہارات کی شرحیں جو پائیداری کی حمایت نہیں کرتی ہیں۔ اعلیٰ درجہ بندی حاصل کرنے والے چینلز، میڈیا خریدنے والے مکانات کی ضرورت سے زیادہ مطالبات آپریشنل لچک کے لیے بہت کم مارجن چھوڑتے ہیں اور مہنگی تنخواہ کے ڈھانچے (خاص طور پر اینکرز کے لیے) ریٹنگ کے لحاظ سے منافع کے ساتھ مماثل نہیں ہیں۔اعلیٰ آپریشنل اخراجات اور ناکافی آمدنی کے درمیان عدم توازن، قائم کردہ چینلز کے زیر تسلط ایک صنعت کے ساتھ، یہ واضح کر دیا ہے کہ ہمارا کاروباری ماڈل ناقابل برداشت ہے۔محتاط غور و فکر کے بعد، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے نتیجہ اخذ کیا کہ سب سے زیادہ ذمہ دارانہ کارروائی نقصانات کو کم کرنا اور اس ناقابل عمل کاروبار سے باہر نکلنا ہے۔ یہ فیصلہ خالصتاً تجارتی نقطہ نظر سے کیا گیا ہے، جس کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہماری سالمیت اور وابستگی کو برقرار رکھنا ہے۔ہم تمام ملازمین اور دکانداروں کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں ان کے معاہدے کے مطابق مکمل معاوضہ دیا جائے گا۔ ہم آپ کی محنت اور لگن کے لیے تہہ دل سے مشکور ہیں۔
دریں اثنا پی ایف یو جے اورکراچی یونین آف جرنلسٹس ایڈھاک کمیٹی نے ٹیلن نیوز کی ٹرانسمیشن اچانک بند کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت خصوصاً پیمرا سے مطالبہ کیا ہے کہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ٹیلن نیوز کی انتطامیہ کے خلاف اقدامات کرے۔ اعلامیئے کے مطابق پی ایف یو جے رہنماوں نائب صدر خورشید عباسی ، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل سردار لیاقت کشمیری ،ایوب جان سرھندی، جاوید اصغر چودھری کے یو جے ایڈھاک کمیٹی کے چیرمین محمد امتیاز خان فاران،ارشاد کھوکھر،ھارون خالد نے کہا کہ اس وقت میڈیا انڈسٹری بدترین بحران سے گزر رہی ہے اسے سنبھالنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے رہنماوں نے کہا میڈیا کے تمام اداروں میں تنخواہوں کی تاخیر سے ادائیگی یکطرفہ برطرفیوں کے معاملات تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں ۔ رہنماوں نے کہا اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے احتجاج ، مظاھروں سمیت کے لئے مشترکہ لائحہ عمل انتہائی ضروری ہے۔دوسری طرف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستورکے صدر حاجی نواز رضا، سیکریٹری جنرل اے ایچ خانزادہ اور کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر خلیل احمد ناصر ،جنرل سیکریٹری نعمت خان اور اراکین مجلس عاملہ نے ٹیلن نیوز انتظامیہ کی جانب سے نشریات اچانک بند کرنےاور ملازمین کو جبری برطرف کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹیلن نیوز کی انتظامیہ کو چینل بند کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد سے روکے۔اپنے مذمتی بیان میں پی ایف یو جے دستور اور کے یو کے دستور کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ چینل انتظامیہ نے چینل کی بندش کا فیصلہ بغیر ملازمین اور ان کے یونینز کو اعتماد میں لیے کیا ہے جس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ چینل انتظامیہ نے بندش کے لیے جن وجوہات کا تذکرہ کیا ہے وہ ان کو یکدم پتہ نہیں چلے ہوں گے ملازمین حتی کے اہم عہدوں پر فائز افراد کو آج اچانک فیصلے کا پتہ چل رہا ہے جو کہ غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے۔پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کےجنرل سیکریٹری اے ایچ خانزادہ نے اپنے بیان میں کہا کہ رمضان میں اس طرح اچانک ٹرانسمیشن بند کرنا شرمناک عمل ہے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ اس اقدام سے میڈیا انڈسٹری میں ایک مرتبہ پھر بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور یہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا بے رحمانہ معاشی قتل ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ۔وفاقی حکومت، چیف جسٹس آف پاکستان چینل کی بندش کا نوٹس لیں ۔۔کراچی یونین آف جرنلسٹس نے نجی ایئر لائن ایئرسیال کے نیوز چینل ٹیلن نیوز کی اچانک بندش پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ چینل مالکان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں اور ساتھ ہی انہیں پابند کیا جائے کہ وہ صحافیوں سمیت تمام میڈیا ورکرز کے تمام واجبات فوری طور پر ادا کریں۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانا سمیت اراکین مجلس عاملہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک میں ٹیلن نیوز کو اس طرح اچانک بند کرکے مالکان نے انتہائی سنگدلی کا مظاہرہ کیا ہے صحافیوں سمیت سینکڑوں میڈیا ورکرز کے گھروں کے چولہے اچانک بھجا دیئے گئے ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک ہے بادی النظر میں یوں معلوم ہوتا ہے کہ ٹیلن نیوز کے مالکان اپنے کسی ایجنڈے کو پورا کرنے کیلئے میڈیا انڈسٹری میں آئے تھے اور اس میں ناکامی یا کامیابی کے بعد انہوں نے اچانک چینل بند کردیا ممکنہ طور پر یہ بلیک منی کو وائٹ کرنے کی کوشش بھی ہوسکتی ہے تاہم اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر پیمرا کے ذریعے ٹیلن نیوزکا لائسنس منسوخ کریں وفاقی یا صوبائی حکومتوں پر اگر چینل کے کوئی بقایا جات ہیں تو انہیں روک کر چینل میں کام کرنے والے تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ان کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیوز چینل کا بند ہونا میڈیا انڈسٹری کے ساتھ ساتھ نئی حکومت کیلئے بھی تشویش کا باعث ہوناچاہیے کیونکہ نئی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی میڈیا ہاٶس کا بند ہونا اور سینکڑوں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا بے روزگار ہوجانا کسی المیے سے کم نہیں ہے۔ کے یو جے نے حکومت سے میڈیا چینلز کے لائسنس کے اجرا کی پالیسی پر نظرثانی کا بھی مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مستقبل میں صرف ایسے افراد کو لائسنس جاری کیے جائیں جو کم از کم تین سال چینل چلانے کی صلاحیت رکھتے ہوں اور اس کی تحریری یقین دہانی بھی کرائیں۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے ٹیلن نیوز کی اچانک بندش سے بے روزگار ہونے والے تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو بھی اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے اور کہا ہے کہ کے یو جے ماضی کی طرح اس مشکل وقت میں بھی اپنے قلم اور کیمرے کے مزدور ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر فورم پر ان کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔