sahafio ke tweets kon delete karata tha

ٹاؤٹوں کا صدر، اظہر جتوئی۔۔۔رؤف کلاسرا کا انکشاف۔۔

سینئر صحافی، کالم نویس اور اینکرپرسن رؤف کلاسرا نے نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی کو ٹاؤٹوں کا صدر قرار دے دیا۔۔ سوشل میڈیا پر تحریر اپنی ایک پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ۔۔جسے آپ اچھا سمجھ ہیں سپورٹ دیتے ہیں وہی بہت جلد آپ کو مجبور کر دیتا ہے آپ اپنی اس سوچ پر نظرثانی کریں۔ہمارے سرائیکی علاقوں سے آنے والوں کی اکثریت جو اسلام آباد صحافی بننے آتی ہے نے ہر بار مجھے یہی سوچنے پر مجبور کیا کہ آپ لوگوں ساتھ کتنے اچھے کیوں نہ رہیں، بیس بیس سال تک اچھے رہیں انہیں ایک دن موقع ملے گا تو یہ آپ کو ڈنک ماریں گے۔اگر ان لوگوں کو سپورٹ نہ کروں تو گلہ ملتا ہے اپنے علاقے کے لوگوں کی مدد نہیں کرتا۔ دماغ خراب ہے۔ مغرور ہے۔اگر مدد کریں تو  اکثر پلٹ کر آپ کو ڈنک مارتے ہیں اور کچھ دن بعد آپ کو پتہ چلتا ہے وہ سب آپ کے خلاف مورچہ سنبھالے ہوتے ہیں۔میرا بھی وہی حساب ہے کہ ہر دفعہ ساپنوں سے ڈسے جاتے ہیں، ابھی زخم تازہ ہوتا ہے اور اگلی دفعہ پھر سانپ پال کر بیٹھے ہوتے ہیں۔اس فہرست میں تازہ ترین نام ہمارے علاقے سے آئے اسلام آباد پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی اور اس کے گھٹیا گینگ اس کی تازہ ترین مثال ہے۔جب تک احمد منصور میرے خلاف کمپین چلا رہا تھا تو اس وقت پریس کلب کے ٹائوٹوں کو کوئی مسلہ تھا نہ اظہر جتوئی یا اس کی ایگزیکٹو باڈی کو کوئی شرم حیا آئی۔ سب خاموش رہے مزے لیتے رہے۔اب جب پولیس اور ایف آئی اے اور عدالت نے ان کے لاڈلے چینل 24 کے نوکر احمد منصور کے خلاف قانون تحت کاروائی شروع کی ہے اور اس کی چیخیں آسمان تک پہنچنا شروع ہوئی ہیں تو اسلام آباد کلب کے ٹائوٹ اکھٹے ہوگئے ہیں ایک ملزم سے یک جہتی دکھانے۔بے شرم گھٹیا لوگ۔ افسوس اظہر جتوئی پر ہے جس سے بیس سال کا تعلق تھا۔ اسے شرم تک نہیں آئی۔ صرف ایک سال کی مانگے تانگے کی صدارت بیس سال کے ذاتی تعلق پر بھاری پڑی۔ یہ ہے ہماری اوقات۔زرا وہ سامنے آئیں جنہیں گلہ رہتا ہے ان کے علاقے کے ٹیلنٹ کو سپورٹ یا پروموٹ نہیں کرتے۔ اظہر جتوئی کو سپورٹ بھی کیا پروموٹ بھی کیا پھر بھی اس نے بیس سال تعلق کو ایک لحمے میں ڈسٹ بن میں پھینک دیا کیونکہ موصوف کو ٹائوٹوں نے اپنا صدر بنا رکھا ہے۔(رؤف کلاسرا)

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں