کراچی کی مقامی عدالت میں نجی چینل کے مالک کی جانب سے چیک باؤنس کے مقدمے میں عدالت نے ملزم کو باعزت بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ملزم سید حسن عباس نقوی کو جوڈیشنل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 5 کراچی ساؤتھ نے جرم ثابت نہ ہونے پر بری کیا۔ملزم سید حسن عباس نقوی کی وکالت لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ نے کی۔ملزم کےخلاف گوادر جیم خانہ اور وش ٹی وی چینل کے مالک اقبال بلوچ نے چیک باؤنس کا مقدمہ درج کروایا تھا۔۔ملزم کے خلاف تھانہ کلفٹن میں آ ٹھ عدد چیک باؤنس کا مقدمہ الزام نمبر 156/2024 زیر دفعہ 489 ایف کے تحت درج تھا۔ملزم سید حسن عباس نقوی پر الزام تھاکہ اس نے گوادر جیم خانہ کی جعلی ممبر شپ فروخت کرکے اس کی مد میں ملنے والی رقم کو اپنے اکاؤنٹ میں منگوایا اورخرد برد کردیا۔پراسکیوشن کے مطابق ملزم کا فراڈ پکڑے جانے پر ملزم نے مدعی مقدمہ سے معافی مانگی اور اسے آ ٹھ عدد چیک جاری کیے جو باؤنس ہوگئے۔ملزم کے خلاف مقدمہ درج ہوا جس پر ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری ایڈیشنل سیشن جج کورٹ نمبر 7 کراچی ساؤتھ سے حاصل کی جوکہ خارج ہوگئی،ملزم نے گرفتاری کے بعد اس کیس میں لیاقت علی خان گبول ایڈووکیٹ کو مقرر کیا جس نے ملزم کی جوڈیشنل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 5 کراچی ساؤتھ میں دوبارہ درخواست ضمانت داخل کی جو کہ مسترد ہوگئی۔اسی دوران انتظامی طور پر ڈسٹرکٹ سیشن جج ساؤتھ نے مقدمہ پانچ جوڈیشنل مجسٹریٹ سے تھرڈ جوڈیشنل مجسٹریٹ کراچی ساؤتھ میں ٹرانسفر کردیا۔ملزم کے وکیل نے ملزم کی دوبارہ درخواست سیشن جج ساؤتھ میں داخل کی جوکہ سات ایڈیشنل سیشن جج ساؤتھ میں ٹرانسفر کردی جو عدالت نے دوبارہ خارج کردی۔ملزم نے ایڈیشنل سیشن جج کراچی ساؤتھ کے آ رڈر کو اپیل کے ذریعے سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آ غا نے ملزم سید حسن عباس نقوی کے مقدمہ کا ٹرائل دو ماہ میں ٹرائل چلاکر فیصلہ کرنے کا حکم دی۔پراسیکیویشن نے ملزم کے خلاف مدعی مقدمہ محمد احمد اقبال بلوچ ، گواہ سمیر علی ، انور حسین بینک منیجر بینک الحبیب، ڈیوٹی انچارج ایف آئی آر درج کرنے والے تھانہ کلفٹن سب انسپکٹر شبیر احمد، زبیر منظور بینک منیجر الفلاح اور تفشیشی آ فسر سب انسپکٹر محمد نعیم کو پیش کیا۔۔دوران کراس ایگزامنیشن تمام گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا اور مدعی مقدمہ ملزم کے خلاف منی ٹریل بھی پیش کرنے میں ناکام رہا۔وکیل صفائی لیاقت گبول ایڈوکیٹ کے مطابق مدعی مقدمہ کا تمام الزام ملزم پر جھوٹا ہے ملزم نے کوئی فراڈ نہیں کیا اور نہ ہی کوئی گوادر جیم خانہ کے جعلی ممبر شپ کارڈ بنائے ہیں۔ملزم سید حسن عباس نقوی جوکہ مدعی مقدمہ کے پاس گوادر جیم خانہ میں بطور سیلز منیجر کام کرتا تھا۔ملزم نے کوئی بھی رقم اپنے اکاؤنٹ میں نہیں منگوائی اور نہ ہی کسی کو جعلی ممبر شپ فروخت کی اور نہ ہی جعلی کارڈ بنایا ہے۔ مدعی مقدمہ ان لوگوں کو بھی پولیس اور عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہا ہے جن کو ملزم نے جعلی ممبر شپ فروخت کی ہے اور ان سے رقم وصول کی ہے۔ مدعی مقدمہ منی ٹریل اور رقم کا ثبوت اور جعلی ممبر لینے والے افراد کے نام بتانے عدالت اور پولیس کو بتانے میں ناکام رہا ہے۔مدعی مقدمہ ان متاثرہ لوگوں کو بھی پولیس اور عدالت میں پیش کرنے میں ناکام رہا ہے جن سے ملزم نے فراڈ کیا ہے جس کے عوض مدعی مقدمہ نے انہیں رقم واپس کی ہے۔ملزم سے مد عی مقدمہ اور اس کے دیگر اسٹاف نے اپنے آ فس کے اندر زبردستی آٹھ چیک لیے جس پر ملزم کے دستخط بھی نہیں ہیں۔ دونوں بینک رپورٹس میں بھی ملزم کے دستخط بھی چیکوں پر مختلف ہیں۔ لیاقت گبول ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ۔۔ملزم کے خلاف مدعی مقدمہ اور پراسکیوشن جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ملزم سید حسن عباسی نقوی ایک سال سے بے گناہ جیل میں ہے۔۔ پراسیکیوشن ااور مدعی مقدمہ ملزم کے خلاف چیک باونس کا جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔۔جوڈیشنل مجسٹریٹ کورٹ نمبر 5 کراچی ساؤتھ نے ملزم سید حسن عباس نقوی کے خلاف چیک باؤنس کا جرم ثابت نہ ہونے پر مقدمہ سے بری کرتے ہوے ملزم کو جیل سے رہا کرنے کا ریلیز آ رڈر جاری کرتے ہوے جیل حکام کو ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوے مقدمہ نمٹادیا۔