جنگ اور دی نیوز انتظامیہ سے عید قربان سے پہلے درجنوں کارکنوں کی قربانی کردی۔۔ اطلاعات کے مطابق جنگ اور جیو راولپنڈی اسلام آباد سے اسی سے زائد ملازمین کو بیک جنبش قلم فارغ کردیاگیا۔۔برطرف کئے جانے والوں میں یونین کے صدر بھی ہیں اور ایسے لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے چند روز قبل عدالتوں ( آئی ٹی این ای،این آئی آر سی) سے جنگ انتظامیہ کے خلاف برسوں سے چلنے والے اپنے مقدمات جیتے تھے۔۔دریں اثنا پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس پی ایف یو جے) کے صدر رانا محمد عظیم اور سیکرٹری جنرل شکیل احمد نے روزنامہ جنگ اور دی نیوز راولپنڈی سے اسی کے قریب ملازمین کو فوری طور پر برطرف کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ جنگ گروپ نے بیک جنبش قلم 80 ملازمین کو جبری طور پر برطرف کر دیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔ ان ملازمین میں اکثریت آئی ٹی این ای اور این آئی آر سی سے اپنے مقدمات جیت کر آئی تھی۔ پی ایف یو جے لیڈر شپ کا کہنا ہے کہ جنگ گروپ انتظامیہ کی جانب سے کسی نوٹس کے بغیر اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کی غیر قانونی فراغت انتہائی تشویشناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ پی ایف یو جے لیڈرشپ نے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طورپران ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے تاکہ صحافی ورکرز میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے۔ بصورت دیگر سوموار کے روز جنگ ، نیوز راولپنڈی کے دفاتر کے سامنے بھر پور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔