aglay maah se vpn ke license jaari karne ka faisla

عمران ریاض،صابرشاکر،شہبازگل کے چینلزبلاک کرنےکی تیاریاں۔۔

 ملکی سلامتی کے لیے پی ٹی اے نے بڑی کارروائی کا آغاز کردیا۔ پی ٹی اے نے ملکی مفاد کے برعکس کام کرنے والی سائٹس کے خلاف آپریشن کیا گیا، پی ٹی اے نے ملکی سلامتی اور دفاع کے خلاف مواد پھیلانے والی ایک لاکھ 19 ہزار 496سائٹس بلاک کردیں۔دوسری جانب پی ٹی اے نے 3 ہزار 248 یوٹیوب سائٹس بھی بلاک کردیں، بند سائٹس کی تفصیلات رازداری اصولوں کے باعث ممکن نہیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے نیشنل سائبر کرائمز کی تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ مل کر  متعدد یوٹیوب چینلز کی نشاندہی کی ہے جن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان  کشیدگی کے دوران قومی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے اور بدامنی کو ہوا دینے کا الزام ہے، چینلز نے مبینہ طور پر سفارتی اور سیکیورٹی تناؤ کے دوران ریاست اور فوجی قیادت کو نشانہ بنانے والا  اشتعال انگیز مواد پھیلایا۔ ’’پروپاکستانی‘‘ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پی ٹی اے نے ایسے یوٹیوب چینلز کی فہرست مرتب کر کے وفاقی حکومت کو پیش کر دی ہے جس میں پاکستان کے اندر ان چینلز کی بندش کے لیے کلیئرنس مانگی گئی ہے۔ اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ ان چینلز کے ذریعے شیئر کیا جانے والا مواد قومی سلامتی اور سماجی استحکام کے لیے خطرہ بنتا ہے ۔اس فہرست میں پاکستان کے صحافی و ولاگر عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان اور امریکہ میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے شہباز گل بھی شامل ہیں۔ ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ریاست مخالف بیانیے کو ہوا دینے اور آن لائن غلط معلومات کی مہم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اشتعال انگیز مواد کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے گئے ابتدائی اقدامات کے تحت احمد نورانی اور وقار ملک کے ذریعے چلنے والے چینلز کو پہلے ہی بلاک کر دیا ہے۔حکام نے مزید کہا کہ جب کہ فہرست میں شامل چینلز تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے تکنیکی بنیادوں کا کام مکمل ہو چکا ہے، حتمی عمل درآمد وفاقی حکومت کی طرف سے باقاعدہ منظوری کا منتظر ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں