پنجاب کے علاقے فتح پور کے رہائشی سمسون اور مائیکل مسیح نے ذاتی رنجش کی بنیاد پر ایک مقامی ورکنگ جرنلسٹ کی پانچ سال پرانی غیر اخلاقی ویڈیو اپنے سوشل میڈیا پیج پر نشر کی، جس کے باعث شدید ردعمل سامنے آیا۔ ویڈیو کے دوبارہ پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی ایس پی کروڑ کی ہدایت پر تھانہ فتح پور میں مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 25-ڈی، 506، اور 292 کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں جبکہ ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے دیگر افراد کے خلاف بھی گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔پولیس اور انتظامیہ نے شہریوں کو تنبیہ کی ہے کہ کسی بھی شخص کی ذاتی ویڈیو یا تصاویر کو اس کی اجازت کے بغیر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا ایک سنگین جرم ہے، جس پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے استعمال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور کسی کی پرائیویسی کو پامال نہ کریں۔ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور سوشل میڈیا پر نفرت یا ذاتی رنجش پر مبنی مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔