عمرکوٹ پریس کلب سے صحافیوں، سول سوسائٹی ، سیاسی رہنماؤں، یونین آف جرنلسٹ کے مرکزی عہدیداران نے شہید جان محمد مہرکے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے شدید نعرے بازی کی اوراحتجاجی ریلی نکالی گئی ، صحافیوں کاکہناتھاکہ قاتلوں کی عدم گرفتاری پر کراچی میں وزیراعلیٰ ہائوس تک مارچ اور دھرنا دیں گے ۔تفصیلات کے مطابق ریلی شاہی بازار مارکیٹ چوک سے عمرکوٹ تاریخی قلع روڈ سے ہوتی ہوئی ڈپٹی کمشنر آفس عمرکوٹ پہنچی اور پھر واپس پریس کلب اللہ والا چوک پر دھرنے میں تبدیل ہو گئی ۔شرکاسے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہناتھاکہ دو ماہ سے زائد عرصہ گذر چکا ہے ابھی تک شہید صحافی جان محمد مھر کے قاتل گرفتار نہیں کیے گئے ہیں ، ہم نے سوچا تھا رٹائرڈ جسٹس باقر علی نگراں وزیراعلی سندھ بنے ہیں تو وہ قانون کی بالادستی کے لیے شہید جان محمد مہرکے قاتلوں کو گرفتار کروا لیں گے لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ان کاکہناتھاکہ ہوائی باتیں روز بروز ہوتی رہتی ہیں لیکن عملی کام کوئی بھی نہیں ہوتا ہے ، سندھ میں لا قانونیت عروج پر ہے ، کچے کے علاقوں میں آپریشن جو ہونا چاہیے وہ نہیں تک ہو سکا ۔