صحافت کے عالمی دن پر سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے۔۔

صحافت کے عالمی دن کے موقع پر حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے مختلف یونٹوں کی جانب سے صحافیوں کے حقوق اور حکومتی پالیسیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں موجود صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ پیکا ایکٹ جیسے کالے قانون کو فوری طورپر ختم کیا جائے ، شہید کئے جانے والے صحافیوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے ان کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے، صحافیوں کا معاشی اور اقتصادی قتل عام بند کیا جائے۔ حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی جانب سے حیدرآباد پریس کلب کے سامنے عالمی یوم صحافت کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس میں بڑی تعداد میں صحافیوں، کیمرہ مین اور فوٹو گرافراز نے شرکت کی۔ مٹیاری یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی جانب سے مٹیاری کے علاوہ اس کی تحصیلوں بھٹ شاہ، ہالا، سعید آباد میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں موجود صحافی پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر موجودہ حکومت کی پالیسیوں کیخلاف نعرے درج تھے۔ ضلع سانگھڑ میں اور اس کی تحصیل ٹنڈوآدم میں بھی صحافیوں نے پریس کلب اور یونین کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ اسی طرح میرپورخاص یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اورپیکا ایکٹ جیسے کالے قانون کے خاتمے کا مطالبہ کیاگیا۔ٹنڈوالہیار یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے صدر عزین خانزادہ کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے احتجاج کیاگیا اور نعرے بازی کی گئی۔ بدین یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے صدر شکیل کانجھی کی قیادت میں یونین آفس کے سامنے مظاہرہ کیاگیا اور احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ عمرکوٹ یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کی جانب سے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیاگیا جس میں موجود کیمرہ مین، فوٹو گرافرز اور صحافی صحافیوں کے معاشی قتل عام اور اداروں پر ڈالے جانے والے سرکاری دباؤ کی مذمت کررہے تھے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں