sahafat par mushkil aa pari hai

صحافت پر مشکل آن پڑی ہے، سہیل وڑائچ۔۔

سینئر صحافی، کالم نویس اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ صحافت پر مشکل آن پڑی ہے۔ عمران ریاض سے بات شروع ہوئی، کاشف عباسی تک پہنچی، چلتے چلتے حبیب اکرم کو کہنی مار گئی اور اب یہ معاملہ طلعت حسین تک پہنچ گیا ہے یوں لگتا ہے کہ گرفتارِ صحافت کو تختہ دار پر چڑھایا جا رہا ہے۔روزنامہ جنگ میں اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔میری عاجزانہ سوچ ہے کہ آزادی اظہارِ رائے دبانے سے ریاست کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب آزاد میڈیا شروع ہوا تو لوگ ٹی وی کی ہر بات پر یقین کرتے تھے۔ لوگوں نے آل انڈیا ریڈیو، بی بی سی اور وائس آف امریکہ کو چھوڑ چھاڑ دیا تھا اور ہم اس عروج کو پہنچ گئے تھے کہ بی بی سی اور وائس آف امریکہ، پاکستان کے بارے میں خبریں ہمارے ٹی وی چینلز کے حوالے سے نشر کرتے تھے۔ جب سے میڈیا پر ظاہری اور خفیہ پابندیاں لگی ہیں لوگوں نے سوشل میڈیا کی طرف توجہ مبذول کر لی ہے چونکہ تاثر یہ ہے کہ ٹی وی یا معروف میڈیا گروپس پابندیوں کا شکار ہیں چنانچہ پراپیگنڈا پھیل رہا ہے، فیک نیوز کا عام رواج ہے۔ پابندیاں ہمیشہ خفیہ اور منفی راستے جنم دیتی ہیں۔ریاست کا مقصد تو یہ ہے کہ پابندیاں لگانے سے وہ مضبوط ہو گی فیک نیوز پراپیگنڈہ اور مخالفانہ گفتگو رک جائے گی مگر انسانی نفسیات اس سوچ کا ابطال کرتی ہے، پابندیاں لگانے سے ریاست کمزور ہوتی ہے ریاست اور عوام کے درمیان غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں، صوبوں کے درمیان رشتے کمزور ہوتے ہیں، فوج اور عوام میں واسطے ٹوٹنے لگتے ہیں، حکومتی ساکھ مجروح ہوتی ہے۔اس عاجز کو یقین ہے کہ نحیف آواز کو کوئی نہیں سنے گا مگر لوگوں کا منہ بند کرنے سے کانوں میں آنے والا شور بند نہیں ہوتا۔ شور کا جواب صرف سچ اور سچ میں ہے۔ پابندیاں کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتیں یہ مزید پیچیدگیاں پیدا کرتی ہیں، سختیاں کبھی آزادی سلب نہیں کر سکیں، اب بھی نہیں کر سکیں گی۔ میڈیا پر پابندیاں لگانے سے وقتی طور پر مسئلہ حل ہو سکتا ہے مگر دائمی طور پر اس کو معمول پر لانے کیلئے آزادی دینا پڑے گی۔ روایتی ٹی وی اور اخباری میڈیا پر بے جا پابندیاں ان کے سچ کو بھی بے اثر کر رہی ہیں اور سوشل میڈیا کی فیک نیوز کے بارے میں ریاستی بے بسی ان کو اور طاقتور کر رہی ہے، اگر روایتی میڈیا کو مکمل سچ بولنے کا حق مل جائے تو گرجیں اور چیلیں، بلبلوں کی سریلی آواز کا مقابلہ نہیں کر پائیں گی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں